352

لاپتہ افراد کی بازیابی میں ناکامی پراُن افراد کا دیامر میں ہونے کی افواہ فرقہ وایت پھیلانے کی سازش ہے۔ مولانا سلطاں رئیس

بلتستان کچورا کے لاپتہ نوجوانوں کی بازیابی کیلئے عملی اقدامات کیئے جائیں۔جگلوٹ اور دیامر کے حدود میں دیکھے جانے کی باتیں علاقے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش ہے۔ان خیالات کا اظہار مولانا سلطان رئیس چئیرمین عوامی ایکشن کمیٹی نے عوامی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں کیا انہوں مزید کہا کہ اگر اداروں کے علم میں ہیں کہ لاپتہ نوجوان جگلوٹ یا دیامر کے حدود میں ہیں تو ہمیں بتائیں عوامی ایکشن کمیٹی عمائدین کے ساتھ مل کر بازیاب کرائے گی

لیکن عوام میں من گھڑت پروپیگنڈے کرکے حالات کو خراب کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔انہوں نےکہا کہ جگلوٹ اور دیامر کے عوام اور علماء کرام سمیت عمائدین کا گلگت بلتستان کے امن کیلئے اہم کردار رہا ہے ادارے اور حکومت فرقہ وارانہ سیاستد کیلئے راہ ہموار کرنے سے گریز کرے۔

دوران اجلاس سرپرست اعلی عوامی ایکشن کمیٹی آغاعلی رضوی سے فون پر گفتگو اور مسائل کے حل سمیت بین المذاہب ہم آہنگی کے متعلق بات چیت ہوئی اور 5اکتوبر کو گلگت میں ہونے والے آل پارٹیز کانفرنس کے متعلق بھی آگاہ کیا گیا

دوسری جانب آغاعلی رضوی کی جانب سے مکمل تعاون کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ آج کل سوشل میڈیا پر ایک مذموم سازش کے تحت شعائر اسلام کی توہین پر مبنی پوسٹ اور انکی تشہیر سے ثابت ہوتا ہے کہ کچھ طاقتیں ایک بار پھر سے گلگت بلتستان میں آگ اور خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں جس کے تدارک کیلئے عوامی ایکشن کمیٹی بروقت اقدامات اٹھائے گی.

اجلاس میں اس بارے زور دیا گیا کہ سوشل کرائمز ایکٹ لے تحت اس طرح کے معاملات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور کچھ فیک آئیڈیر بھی اس دوڑ میں سب سے آگے ہیں لہذا انکی شناخت کو واضح کرکے منظرعام پر لایا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں