380

حفیظ کی فرقہ وارانہ سوچ کھل کے سامنے آرہی ہے: جاوید منوآ

حفیظ کی فرقہ وارانہ سوچ کھل کے سامنے آرہی ہے: جاوید منوآ

نگر(پ ر): صوبائی حکومت نےحفیظ الرحمن کی قیادت میں پچھلے پانچ سالوں میں تعصب کی عینک لگا کر نگر دشمنی کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے۔ ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے سینئر رہنماء جاویدمنوآ نے وزیر اعلی کے حالیہ بیان بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ دنیور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حفیظ الرحمن نے دعوی کیا تھا کہ ان کی حکومت نے ضلع نگر جو کہ مکمل اہل تشیع کی آبادی پر مبنی ضلع ہے کو ریکارڈ ترقیاتی فنڈز فراہم کیے۔جاوید منوآ کا مزید کہنا تھا کہ حافظ صاحب نے اپنے اس دور میں فرقہ واریت کی بنیاد پر صحت، تعلیم، روزگار، تعمیرات اور ترقی سمیت ہر شعبے میں ضلع نگر کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک روا رکھا ۔ اور اب الیکشن قریب آتے ہی موصوف اپنے مخصوص منافقانہ انداز میں دعوی کر رہے ہیں کہ انہوں نے ضلع نگر کے لیے ریکارڈ ترقیاتی پیکج دیا جس کا حقیقت سے دور دور کا واسطہ نہیں ہے۔ موصوف کو یہ دعوی کرتے شرم بھی نہیں آتی کہ جن کے پانچ سالہ دور اقتدار میں نگر ہر شعبے میں دوسرے اضلاع سے پیچھے رہا حتی کہ صوبائی کابینہ اور نام نہاد مشیروں اور معاونین خصوصی کی فوج ظفر موج میں بھی ضلع نگر سے مسلم لیگ نون کے کسی عہدیدار یا رہنما کوئی اس قابل نہیں سمجھا گیا کہ اسے شامل کیا جائے۔ اور آج موصوف کا بےشرمی کی انتہا کرتے ہوئے یہ دعوی کرنا ازخود فرقہ واریت ہے۔ موصوف کو یہ بیان دیتے ہوئے مسلکی حساسیت اور پارلیمانی اقدار کا خیال رکھنا چاہیے ۔ اگر انہوں نے کوئی ترقیاتی کام کروائے ہیں بھی تو اس انداز میں فرقہ واریت کی عینک پہن کے اس کا ڈھنڈورا پیٹنا انتہائی نامناسب عمل ہے۔ حافظ صاحب جتنا مرضی سیاسی لبادہ اوڑھ لیں فرقہ وارانہ اور متعصبانہ سوچ سے باہر نہیں آسکتے۔ حافظ صاحب کی سوچ آج بھی فرقہ وارانہ، متعصبانہ اور علاقہ پرستی پر مبنی ہے اور ان کا ہر عمل بدعنوانی، رشوت ستانی اور اقرباپروری پر مبنی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں