275

طلباء کیلئے اضافی بسیں چلانے کی ہدایت) ایران میں موجود زائرین کو بذریعہ جہاز گلگت منتقل کیا جائے) وزیر اعلیٰ

تفتان میں سہولیات کی عدم فراہمی سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات ہیں، زائرین کی باقاعدہ سکریننگ قرنطینہ ڈبلیو ایچ او کے ہدایت نامے کے مطابق کیا جائیگا

گلگت (رھبر نیوز)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے وزیر اعظم پاکستان کے زیر صدارت ہونے والی نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی کے اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اس موقع پر نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ جو زائرین ایران میں موجود ہیں ان کو بذریعہ جہاز گلگت منتقل کیا جائے۔ تفتان میں قرنطینہ کے درکار سہولیات میسر نہیں ہے اور زائرین کو تفتان آنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ تفتان میں قرنطینہ کے سہولیات کی عدم دستیابی زیادہ فاصلہ ہونے کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے زیادہ خدشات ہوسکتے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت زائرین کو ایران سے بذریعہ جہاز گلگت پہنچانے کیلئے اقدامات کرے۔ یہاں پر زائرین کی باقاعدہ سکریننگ اور قرنطینہ ڈبلیو ایچ او کے ہدایت نامے کے مطابق کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت اور محکمہ داخلہ کے اشتراک سے صوبائی سٹیئرنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے۔ جس نے سول اور ملٹری انتظامیہ سے مل کر مربوط ایکشن پلان مرتب کیا ہے۔ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے صوبائی، ضلعی اور تحصیل سطح پر ایمرجنسی سیل کا قیام عمل میں لایا ہے اور ایمرجنسی پلان نافذ عمل کردیا گیا ہے تاکہ کسی بھی صورت حال سے بروقت نمٹا جاسکے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے بیرون ملک سے آنے والے افراد کی تشخیص کیلئے داخلی راستوں پر سنٹر ز قائم کئے ہیں جس میں سکردو ایئرپورٹ، گلگت ایئر پورٹ، چلاس تھور چیک پوسٹ اور ستک سکردو شامل ہیں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے 18 ہسپتالوں کے اندر 155 کمروں کو COVID-19 کے مریضوں کیلئے مختص کیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جاسکے۔ جن میں سی ایم ایچ گلگت اور سکردو کے اندر 39 کمرے بھی مختص ہیں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان کے 1563 زائرین جوکہ گلگت پہنچے ان سب کی سکریننگ ہوچکی ہے۔ اس کے علاوہ 330 زائرین تفتان سے گلگت بلتستان پہنچ چکے ہیں۔ جن کو گلگت بلتستان کے انٹری پوائنٹ تھور اور جگلوٹ میں سکریننگ کرنے کے بعد قرنطینہ میں منتقل کیا جارہاہے۔ 14 دنوں تک ان کو قرنطینہ سنٹر میں رکھا جائے گا اور علامات ظاہر ہونے کی صورت میں آئیسولیشن ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔ گلگت، سکردو، گانچھے، شگر اور نگر میں قرنطینہ سنٹرز قائم کئے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ 191زائرین جوکہ بلوچستان سے روانہ ہورہے ہیں۔ گلگت بلتستان کی سپیشل ٹیم ڈیرہ اسماعیل خان سے 17 مارچ کو لے کر گلگت بلتستان روانہ وگی اور ان کو بھی قرنطینہ سنٹر میں 14دنوں تک رکھا جائے گا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے کل 45 مریضوں کے نمونے این آئی ایچ اسلام آباد بھجوائے ہیں جن میں سے 03 کیسز کنفرم ہیں اور 04 کے نتائج آنا باقی ہے جبکہ باقی کیسز منفی آئے ہیں۔ گلگت بلتستان پہنچنے والی 330 اور 191زائرین کے گروپس کے نمونے لے کر وائرس کا ٹیسٹ لیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان کے پاس 1000 سے زائد تعداد میں پرسنل پروٹیکشن کٹس موجود ہیں۔ این آئی ایچ اسلام آباد کی طرف سے پی سی آر کٹس وصول ہوچکی ہے اوراب کورونا وائرس کے ٹیسٹ گلگت میں کرائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 300وی ٹی ایمز بھی این آئی ایچ اسلام آباد سے وصول ہوگئی ہیں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے COVID-19 کے حوالے سے متعلقہ ہیلتھ سٹاف کو این آئی ایچ اسلام آباد سے تربیت دلوائی ہے اور ڈبلیو ایچ او اور محکمہ صحت کے اشتراک سے تقربیاً 230ہیلتھ سٹاف کو COVID-19 کے حوالے سے ضروری تربیت دی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان کی طرف سے عوام کی آگاہی کیلئے متواتر میڈیا بریفنگ دی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ صحت نے بار کونسل ایسوسی ایشن، میڈیا و اطلاعات اور گلگت بلتستان اسمبلی کو بریفنگ دی ہے۔ عوامی آگاہی کیلئے بینرز اور بروشرز بھی شائع کئے جاچکے ہیں۔نیشنل کوآڈرینشن کمیٹی اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں