395

کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

مسلم لیگ نون نے کورونا کی وجہ سے شہید سیف الرحمن کی برسی کا اجتماع منسوخ کردیا،شہید امن کے مشن کو آگے بڑھا رہا ہوں، حافظ حفیظ الرحمن کا برسی کے حوالے سے بیان

گلگت (پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے شہید امن سیف الرحمن کی برسی کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو بخوبی آگاہی ہے کہ شہید امن شہید سیف الرحمن کو گلگت بلتستان میں امن کے مشن کو آگے بڑھانے کے پاداش میں نفرت اور انتہاء پسندی کی سیاست اور اس وقت قائم انتہاء پسندی کے ماحول کی بھینٹ چڑھاتے ہوئے کو شہید کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ اس دن آج تک تسلسل سے مسلم لیگ (ن) شہید امن شہید سیف الرحمن کی برسی کو جلسہ کی شکل میں مناتی رہی ہے۔ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہر سال برسی کے جلسے میں لوگوں کی تعداد بڑھتی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ شہید امن شہید سیف الرحمن کے مشن کو مسلم لیگ (ن) کے قائدین اور کارکنوں نے مجھے سونپااور اس تسلسل کو آگے بڑھارہا ہوں۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ان عرصوں میں جو کچھ بھی ہوا ہے حالات و واقعات سے آپ بخوبی آگاہ ہیں۔ تمام مسلم لیگی کارکن اور تمام شہید امن شہید سیف الرحمن کے چاہنے والے جو اس دن کی شدت سے انتظار کرتے ہیں اور اس دن کو ان کے شایان شان کے مطابق جلسوں میں، قرآن خوانی میں، دعاؤں میں، اجتماعی اورانفرادی تقریبات میں جو پورے صوبے میں ہوتی تھی اس دن کے حوالے سے بھرپور تیاریاں جاری وساری تھیں اسی دوران ملک بھر اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ایک عالمی وباء پھوٹ پڑی جس سے جہاں ملک کے باقی صوبے متاثر ہوئے اس کے ساتھ گلگت بلتستان بھی شدید طور پر متاثر ہوا اور صوبائی حکومت نے یہ فیصلہ کیا کہ عوامی اجتماعات پر پابندی اپنے گھر سے شروع کرے گی۔ اسی سلسلے میں اس سال افسوس سے یہ کہنا پڑ رہاہے کہ اس وباء کی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے شہید امن شہید سیف الرحمن کی برسی 19 مارچ کو نہیں مناسکے جس طرح پچھلے سالوں میں مناتے آرہے تھے۔ اس کی وجہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال ہے۔ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے لہٰذا اس کی ذمہ داری تھی اسی لئے سب سے پہلے اپنے تقریبات کو منسوخ کئے اور نہ چاہتے ہوئے بھی یہ بڑا فیصلہ کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں میں شدید اصطراب پایا جاتا ہے۔ لیکن میں ان کو داد دیتا ہوں کہ اس سب کے باوجود انہوں نے اس فیصلہ کو سراہا ہے اور انشاء اللہ و تعالیٰ شہید امن شہید سیف الرحمن کی برسی 28 مئی کو یوم تکبیر کے دن منایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ 2015ء میں مسلم لیگ (ن) کو عوام نے ووٹ کے ذریعے دو تھائی اکثریت دی اور شہید امن شہید سیف الرحمن کے مشن کو آگے بڑھانے کیلئے عوام نے ہمیں بھرپور سپورٹ دی۔ جس کی بدولت اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ آج حکومت گلگت بلتستان کو تقریباً پونے پانچ سال ہونے کو آئے ہیں۔ وہ خطہ جہاں دہشتگردی کی وجہ سے ہر طبقہ فکر متاثر ہواتھا جہاں کاروبار، معیشت،سیاحت اور ثقافتی تقریبات، لوگوں کے آپس میں ملنا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول بہت بری طرح مجروع ہوچکا تھا اور شہید امن شہید سیف الرحمن کی شہادت سے لے کر 2015 ء تک تقریباً ساڑھے 6 سو کے قریب بے گناہ افراد مذہبی فسادات اور انتقام کا نشانہ بنیں۔ کئی بے گناہ لوگ جیلوں میں گئے۔ کئی لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی مائیں اپنے لخت جگر سے محروم ہوئیں اور گلگت کا منظر ایک کرفیو زدہ ماحول کا منظر پیش کرتا تھا۔ یہاں پر 4بجے کے بعد مارکٹیں بند ہوتی تھیں۔ لوگ ایک دوسرے کے علاقوں میں نہیں جاسکتے تھے۔ 2015ء میں جب عوام نے مسلم لیگ (ن) کو یہ ذمہ داری دی تب سے لے کر آج تک صوبے میں دہشتگردی کوئی ایک بھی واقعہ نہیں ہوا جس سے کسی انسان کی جان چلی گئی ہو۔ شہید امن شہید سیف الرحمن کو سب سے بڑا خراج عقیدت پیش کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کی مشن کو مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت نے پورا کیا اور آج گلگت بلتستان میں سالانہ 15 سے20 لاکھ سیاح آرہے ہیں۔ ہرسال 100 کے قریب نئے ہوٹلز بن رہے ہیں۔ دنیا بھر میں گلگت بلتستان کا نام امن کے لہٰذا سے منفرد پہچان رکھتا ہے اور امن کی ہی وجہ سے گلگت بلتستان میں پچھلے 70 سالوں میں جتنے ترقیاتی کام نہیں ہوئے تھے اتنے مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ہوئے ہیں۔ آج پورے صوبے میں انفراسٹرکچر کا جال بچھایا جارہاہے۔ آج ہسپتالوں کی تعداد کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ سابق مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت کے تعاون صوبے میں شہید امن شہید سیف الرحمن کے نام سے بہت بڑا ہسپتال تعمیر ہورہاہے۔ صوبے کا پہلا کینسر اور کارڈک ہسپتال کا تعمیراتی کام آخری مراحل میں ہیں۔ تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی کام ہورہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بہت کام ابھی ادھورے ہیں اورمسلم لیگ (ن) کے ہر ورکر اور شہید امن شہید سیف الرحمن کا چاہنے والا ہر شخص یہ عہد کرتا ہے کہ اس امن کو ہر صورت قائم و دائم رکھیں گے۔ اگر ہم حکومت میں نہ ہوئے تو بھی اپنی تمام تر توانائیاں اتحاد بین المسلمین کو گلگت بلتستان میں ہم آہنگی کیلئے آگے بڑھائیں گے۔ ہمارے قائد محمد نواز شریف نے شہید امن سیف الرحمن کو یہ ذمہ داری دی تھی کہ گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے کام کرے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کے حکم پر شہید امن سیف الرحمن نے ایک مشن بنایا اور اس مشن کی وجہ سے انہیں اللہ تعالیٰ نے شہادت نصیب کی۔ خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کو اللہ تعالیٰ شہادت کی موت نصیب فرماتا ہے اوررہتی دنیا تک لوگ ان کو یاد کرتے ہیں۔ ہمیشہ لوگ ان کو دعائیں دیتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ہمارے ملک کی حفاظت کیلئے پاک فوج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جو جوان شہید ہورہے ہیں وہ لو گ خوش قسمت ہیں اور قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے۔ ایک ایسا نڈر، دلیر اور ویژن رکھنے والے لیڈر سے جہاں محروم ہوئے وہاں انہوں نے قوم کو ایک نظریہ دیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ شہید سیف الرحمن کو جہاں اللہ تعالیٰ نے بہت سی صلاحیتیں دی تھی۔ شہید امن سیف الرحمن اپنی پارٹی اور اپنے علاقے کیساتھ ہمیشہ پرعزم رہیں۔ آج ہم بھی وہی کوشش کررہے ہیں اور اپنی پارٹی کے ساتھ ایک عزم کیساتھ کھڑے ہیں اور مسلم لیگ(ن) کے ہر کارکن نے اپنی بساط سے بڑھ کر قربانی دی ہے۔ گلگت بلتستان میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے اور ہم نے نواز شریف کے نام پر عوام سے ووٹ مانگا ہے اور گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کیلئے آئندہ بھی ہم ووٹ مانگیں گے۔ نظریہ اور ترقی ایک ساتھ ہوں تو اللہ تعالیٰ کامیابی عطا فرماتا ہے۔ خالی تقریروں سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ ہر سال گھڑی باغ کے مقام پر شہید امن سیف الرحمن کے برسی کے حوالے سے جلسہ منعقد کرتے تھے اورتمام اضلاع میں تقاریب ہوتی تھیں۔ اس سال وہ تمام تقریبات منسوخ کی گئی۔ جس کی مسلم لیگ (ن) کے ہر کارکن کو افسردگی ہوئی۔ تمام ماؤں، بہنوں، بزرگوں اور دوستوں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ شہید امن سیف الرحمن کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کریں اور ہمیں شہید امن سیف الرحمن کے مشن پر پورے عزم کیساتھ آگے بڑھانے کیلئے اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق عطاء فرمائے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ہر قسم کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں اور صوبائی حکومت نے بھرپور وسائل فراہم کئے ہیں۔ اس وقت تک تمام صورتحال کنٹرول میں ہے۔ حکومت گلگت بلتستان نے جو احتیاطی تدابیر اپنانے کیلئے گزارش کی ہے اس پر عمل کرنے کی پوری طرح سے کوشش کریں۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہعوام کے تعاون سے فرقہ واریت کے جن کو بوتل میں بند کیا ہے تو انشاء اللہ عوام کے تعاون سے اس وباء پر بھی قابو پائیں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ہماری معیشت اور سیاحت کو بہت بڑا نقصان پہنچ رہاہے۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر واحد خطے ہیں جوپولیو سے پاک ہیں۔ تعلیم کے اعتبار سے بھی پہلے نمبر پر آزاد کشمیر ہے اور دوسرے نمبر پر گلگت بلتستان ہے اور دونوں خطوں میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور شہید امن سیف الرحمن کے چاہنے والوں سے گزارش ہے کہ شہید امن سیف الرحمن کی درجات بلندی کیلئے انفرادی طور پر اپنے گھروں میں دعا کریں اورہمارے لئے بھی دعا کریں تاکہ ہم شہید امن سیف الرحمن کے مشن کو آگے بڑھاسکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں