611

جی بی پاکستان کا اہم حصہ, سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

گلگت بلتستان اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں، امجدحسین ایڈوؤکیٹ

بھارت کے مکارانہ عزائم ساری دنیا کے سامنے عیاں ہیں، سید جعفر شاہ


مودی کاجنگی جنون تمام دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے، شیخ حسن جعفری،


بھارت کی جانب سے گلگت بلتستان کو اپنا حصہ قرار دینا عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے، شیخ مرزا علی


جی بی پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، شمس میر،


بہتر ھوگا بھارت اپنے ناپاک عزائم سے فوری باز آئے، مولانا عطاء اللہ شہاب

گلگت(بیورورپورٹ) گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی، مزھبی، قانون دان، کاروباری تنظیموں کے رہنماوں نے یک زبان ہو کر کہا ہے کہ گلگت بلتستان اور کشمیر پر بھارت کا دعوی محض دیوانے کا خواب ہے۔ پاکستان او ر بھارت دو قومی نظریے کے تحت بننے والی دو ریاستیں ہیں، گلگت بلتستان کی عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کرکے دو قومی نظریے کی تائید کی تھی، گلگت بلتستان کے عوام کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، جنگ کے محاز سے لیکر ہر میدان میں گلگت بلتستان کا بچہ بچہ اپنے ملک عزیز پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈوکیٹ نے جاری ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان اور کشمیر پر بھارت کسی بھی قسم کا دعوی کرنے سے پہلے مقبوضہ کشمیر کی عوام کو حق خود ارادیت استعمال کرنے کا موقع دے تاکہ عالمی برادری دیکھ سکے کہ کس طرح سے غاصبانہ قبضے کے زریعے نہتے اور مظلوم کشمیریوں کو بھارت نے حق رائے دہی کے استعمال سے بزور بازو روکا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پہ میلی نظر ڈالی گئی تو عوام ان کی آنکھیں پھوڑ ڈالے گی انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں اور یہاں کے عوام پاکستان سے والہانہ محبت کرتی ہے۔امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور انڈیا کی ہٹ دھرمی اور بدنیتی کی بنیاد پہ گلگت بلتستان کے عوام کے امنگوں کے حصول کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں۔ امجد ایڈوکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان پہ حق جتانے سے پہلے انڈیا یہ نہ بھول جائے کہ گھنسارا سنگھ کو کس طرح زلیل اور رسوا کر کے یہاں سے رسوا کر کے بھیج دیا گیا تھا۔ تحریک انصاف گلگت بلتستان کے صوبائی صدر جعفر شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا سب سے اہم حصہ ہے اور انڈیا اپنی گندی نظر اپنے اندرون معمولات ٹھیک کرنے میں لگائے جہاں آے روز آزادی کے نت نئے تحریکیں جنم لے رھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین مسلمانوں پہ جو ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں وہ انتہائی ناقابل برداشت ہیں اور اللہ کا شکر ہے کہ ھنارے اسلاف نے گھنسارا سنگھ سے آزادی حاصل کر کے پاکستان کا حصہ بنا دیا ورنہ آج یہاں کی عوام کو بھی ان مظالم کا سامنا کرنا پڑتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اپنے میڈیا کے زریعے گلگت بلتستان پر اپنا دعوی کرکے محض عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے ہٹانا چاہ رہا ہے۔ بھارت کے مکارانہ عزائم ساری دنیا کے سامنے عیاں ہیں۔ بھارت کے دعوے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،بھارت کی جانب سے بے بنیاد دعووں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی عوام اپنے کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ ہے، ہم متحد ہوکر بھارت کی جانب سے کشمیر میں برپا ء مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے تاکہ عالمی ضمیر جاگ جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ دنیا بھارت کے مظالم پر اس سے باز پرس اور ملامت کرے۔ بھارت نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے جو کہ جلد یا بدیر ختم ہوگا اور کشمیری بھائیوں کو اپنی منزل مل جائے گی۔اسلامی تحریک گلگت بلتستان کے سربراہ شیخ مرزا علی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے گلگت بلتستان کو اپنا حصہ قرار دینا عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ ایک جانب مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے ایک بڑی انسانی جیل میں تبدیل کیا ہو ا ہے اور کشمیریوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، کشمیر کا ہر فرد بھارتی مظالم کا شکارہے۔ بھارتی افواج کے برپا مظالم سے انسانیت بھی شرما جائے، فورسز کی درندگی سے شیر خوار بچوں سے لیکر ضعیف شہری تک محفوظ نہیں شیخ مرزا علی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے نصف صدی سے زیادہ عرصے سے جاری ظلم کا سلسلہ اب بند ہوجانا چاہیے۔اب وقت آگیا ہے کہ بھارت اپنے رویے پر نظر ثانی کرے۔ کسی بھی قوم کو بندوق کی نوک پر جبری طور پر محکوم نہیں بنایا جا سکتا۔ بھارت یہ بات اب سمجھ چکا ہے کہ کشمیریوں کو زیادہ دیر سنگین کے زور پر اپنے غلبے میں رکھنا نا ممکن ہے۔ مودی سرکار ہزیمت کا شکار ہو رہی ہے اسی لیے میڈیا میں اوٹ پٹانگ اور بے بنیاد پراپیگنڈا کرکے عالمی برادری کی توجہ کشمیر میں جاری مظالم سے ہٹانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کا بچہ بچہ بھارت سے نفرت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ ہماری نسلیں پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کے لیئے کٹ مرنے کے لیے تیار ہیں، پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور گلگت بلتستان نے اپنی منزل حاصل کرلی ہے۔ بھارت کی جانب سے میڈیا وار کے زریعے عالمی برادری کو حقائق کے بر خلاف پراپیگنڈا کرنے سے اس کے مذموم عزائم کبھی بھی کامیاب نہیں ہونگے۔ گلگت بلتستان کی عوام کاعالمی برادری اوربھارت سے بھرپور مطالبہ ہے کہ کشمیریوں کواقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں حق خود ارادیت کا موقع دیا جائے۔ تاکہ دنیا کو معلوم ہو کہ کشمیر کا ہر فرد پاکستان کے حق میں فیصلہ دے کر بھارت کو آئینہ دکھانے کو تیار ہے۔ بھارت اب کتنی دیر حقائق سے آنکھیں چرائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری اور بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے مظالم کا سختی سے حساب کتاب کرنے کا وقت آچکا ہے، بھارت عالمی برادری باز پرس کرے اور اقوام متحدہ کی قرارد داد پر عمل درآمد کروائے تاکہ کشمیر ی بھائی پاکستان سے الحاق کے حق میں فیصلہ دے سکیں۔دریں اثناء، بلتستان کے جید عالم دین امام جمع شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ بھارتی بیانات اہلیان بلتستان کے غیرت کو للکارنے کے مترادف ہے کیونکہ اس کی ہمت کیسے ہوئی کہ وہ گلگت بلتستان پہ قبضہ کی بات کرے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اس لئے اسلاف نے جنگ لڑ کر آزادی حاصل کی اور پاکستان کا حصہ بن گئے کہ وہ آج ھمارے اساس پہ وار کرے۔شیخ حسن جعفری نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کو اپنا حصہ قرار دینا بھارت کے غاصبانہ عزائم کی بھرپور عکاسی کر رہا ہے، ہندو اپنی عیاری سے دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہیں، مگر یہ ایک عالمگیر حقیقت ہے کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور رہے گا۔ میڈیا کو جاری ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ مودی کاجنگی جنون تمام دنیا کے امن کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہے،اب وقت آچکا ہے کہ عالمی برادری خصوصا دنیا کی بڑی طاقتیں بھارت سرکار کے جارحانہ رویہ اور بھارتی فوج کے غاصبانہ عزائم کو لگام دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مفاہمت اور پیار کی زبان نہیں سمجھتا، پاکستان کی افواج اس لائق ہیں کہ مودی سرکار اور بھارت کی فوج کو منہ توڑ جواب دے سکیں۔ پاک افواج اور گلگت بلتستان کی عوام بھارت کے جارحانہ عزائم کو ملیامیٹ کرنے کے لیے ہر گھڑی تیار ہیں۔مجلس وحدت المسلیمین کے جنرل سیکریٹری الیاس صدیقی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت لائین آف کنٹرول پر روایتی ہٹ دھرمی اور اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر رہا ہے، لگاتا ر لائین آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے جس کا پاک فوج نے موثر جواب دیا ہے۔ بزدل بھارتی فوج کا نشانہ آزاد کشمیر کی نہتی سول آبادی ہے، دوسری طرف سرحد پاربھارتی مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے گھناونے پلان کے تحت بھارتی افواج نے کشمیریوں پر ان کی سر زمین تنگ کر دی ہے

اب بھی وقت ہے کہ بھارتی مظالم کا پردہ چاک کیا جائے اور عالمی برادری بھارت کے جارحانہ رویئے کی مذمت کرے، بھارت کو مجبور کیا جائے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں درندگی سے باز آئے اور اپنے افواج کو وادی سے نکال دے۔ بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر باز پرس کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا دفاعی حصار ہے، ہم پاکستان کی حمایت تا قیامت جاری رکھیں گے۔ گلگت بلتستان کا ہر فرد دفاع وطن کے لیے کٹ مرنے کو تیار ہے۔ یہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ گلگت بلتستان اس کے لیے تر نوالہ ثابت ہوگا۔ کسی بھی مشکل کی صورت میں گلگت بلتستان کا ہر جانباز بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائے گا۔گلگت بلتستان اور پاکستان کا تعلق ازلی اور ابدی ہے۔ ہم کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے اور عالمی طاقتیں کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ گلگت بلتستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر معروف قانون دان کمال حسین نے کہا کشمیر کے مسئلہ کو جلد از جلد حل ہونا چاہئے کیونکہ انسانی حقوق کی پامالی کی جو بدترین مثال انڈیا نے کشمیر میں قائم کی ہے اس کی نظیر کہی بھی نہیں ملتی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو چاھئے کہ موجودہ حالا ت کا ادراک کرکے بھارت سرکار پر اپنا دباؤ مزید بڑھائے۔ ایک طرف کورونا جیسی وباء نے کشمیر میں حالات زندگی مشکل تر کر دیئے ہیں دوسری جانب بھارت کی غاصب افواج نے کشمیر کو ایک بڑے جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ تمام تر بنیادی انسانی حقوق نصف صدی سے بھی زیادہ عرصے سے سلب کیے جاچکے ہیں۔ ان حالات میں تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے۔ انسانی حقوق کی چیمپیئن عالمی تنظیمیں بھارت کو مجبور کریں کہ وہ جلد سے جلد اپنی افواج کشمیر سے نکال لے۔ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے سپیکر حاجی فدا ناشاد نے کہا کہ انڈیا ایک بے شرم اور ہٹ دھرم ملک ہے جس نے ایک طرف تو اپنی شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور لوگوں کی زندگی کو جہنم بنا کر رکھ دیا ہے اوپر سے وہ گلگت بلتستان پہ اپنی گندی نظر ڈال رہا ہے اور یہ جانتے ھوئے کہ گلگت بلتستان سے ڈوگرہ کو مار بھگا کر یہاں کی غیور عوام نے الحاق پاکستان محض اس لئے کیا تھا کہ پاکستان سے رشتہ کلمہ تھا۔ اور آج یہ ثابت ہو گیا کہ گلگت بلتستان کے اسلاف نے انتہائی عقل مندی کا فیصلہ کیا تھا۔ سپیکر اسمبلی نے کہا کہ انڈیا یہ ھرگز نہیں بھولے کے پاکستان اور گلگت بلتستان کا رشتہ ایمان کی بنیاد پہ ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان سے والہانہ محبت کرتے ہیں اور اپنے تن،من اور دھن سب کچھ ملک عزیز کی خاطر قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔ادھر قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنماء کیپٹین محمد شفیع نے بھارت کو تنبیہ کی ہیکہ وہ گلگت بلستان سے متعلق گمراہ کن، متنازعہ اور گھٹیا بیانات دینے سے باز رہے کیونکہ گلگت بلتستان کے بارے فیصلہ یکم نومبر 1947 کو ہو چکا اور الحاق پاکستان کے حق میں یہاں کی عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کی عوام بھارت کی مقبوضہ کشمیر مئں جاری مظالم پہ پرسوز ہیں اور اقوام عالم سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ لاک ڈاون سے عوام کو نکالے اور حق جود ارادیت کے جدوجہد میں مظلوم کشمیری عوام کا کھل کے ساتھ دے،امیر جمعیت علماء اسلام (ف) گلگت بلتستان مولانا عطاء اللہ شہاب نے نہایت شدت کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پہ بگارت کی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کس منہ سے گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کی بات کرتا ہے جہاں عوام اپنی منشاء اور رضا کے مطابق الحاق پاکستان کی حمایت کر چکے۔ جن کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور پاکستان ہی ان کی منزل ہے۔ جہاں انہیں مزہبی، سامجی، سیاسی اور ھر قسم کی آزادی حاصل ہے۔ مولانا عطاء اللہ شہاب نے کہا کہ بھارت بہتر ھوگا اہبے ناپاک عزائم سے فوری باز آئے اور مقبوضہ کشمیر کے اندر ظلم اور بربریت سے باز آئیوزیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے کیونکہ یہاں کی عوام پاکستان سے کلمہ کی بنیاد پہ اپنی جان سے زیادہ محبت کرتی ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جاری ایک اہم بیان میں کہا کہ اس قسم کے بے بنیاد اور واہیات دعووں کی مدد سے وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے اقوام عالم کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون اور مظالم کے پہاڑ توڑ کر وہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کمزور نہیں کر سکا بلکہ آئے روز اس میں مزید شدت آرہی ہے جس سے گھبرا کو وہ ہزیان بکنا شروع کر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے تسلیم کیا ہیکہ جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کیا جا سکتا ہے اور انڈیا غیر قانونی اقدام سے مقبوضہ کشمیر کی قانونی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ اور اپنے غیر قانونی، غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدامات سے توجہ ہٹانے کیلئے اب وہ گلگت بلتستان کے بارے پاکستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کر رہا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔کاروباری طبقہ بھی بھارت کے خلاف کھل کے سامنے آگیا وائس پرزیڈنٹ فیڈیریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس ایں ڈ انڈسٹری محمد علی قائد نے بھارت حکومت کی ظلم کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ان کے آبا و اجداد نے آزادی حاصل کر کے پاکستان سے الحاق کیا اور آج وہ آزادی جیسے نعمت سے مالا مال ہیں قوم پرست تنظیموں نے بھی بھارت کے رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کھل کر اپنا بیانیہ پیش کیا کہ بھارت بھول جائے کہ وہ گلگت بلتستان پہ اپنی میلی نظر بھی ڈال سکے۔ بالاورستان نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نواز خان ناجی نے واضح الفاظ میں کہا کہ ان کی جماعت کی گلگت بلتستان پہ موقف بڑا واضح ہے کہ گللگت بلتستان میں مسائل موجود ہیں مگر جب بھی پاکستان اور انڈیا میں گلگت بلتستان پہ بات ہوگی ان کی جماعت پاکستان آرمی کے ساتھ مل کے بھارت کے خلاف جنگ لڑے گی۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں