لندن: ایک طویل اور بڑے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ڈیمنشیا جیسے ہولناک مرض کو دور کرنا چاہتے ہیں تو اس کا ایک سادہ نسخہ بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے جس میں وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ کا استعمال بطورِ خاص شامل ہے۔
اس سے قبل کئی تحقیقات بتاتی ہیں کہ وٹامن ڈی اور ڈیمنشیا کے درمیان غیرمعمولی تعلقات سامنے آچکے ہیں۔ پھر ڈیمنشیا اورالزائیمر میں گرفتار افراد میں وٹامن ڈی کی غیرمعمولی کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ یہاں تک کہ امریکہ سمیت دنیا بھر کی بڑی آبادی کم یا شدت درجے کی وٹامن ڈی کی کمی کی شکار ہے۔
اس ضمن میں سائنسدانوں نے کل 12400 افراد کا مطالعہ کیا ہے جن کی اوسط عمر 71 برس تھی ۔ تحقیقات کے پہلے روز تمام شرکا میں کسی قسم کا ڈیمنشیا نہ تھا تاہم اس گروہ میں 4637 افراد پابندی سے وٹامن ڈی سپلیمنٹ کھارہے تھے۔
اگلے دس برس کے اندر اندر 2696 افراد ڈیمنشیا کے شکار ہوگئے اور ان کی 75 فیصد تعداد کسی قسم کے وٹامن ڈی سپلیمنٹ نہیں کھارہی تھی۔ تاہم دیگر 25 فیصد کسی نہ کسی سطح پر وٹامن ڈی کو جزوبدن بنارہی تھی۔
اس سے ایک بات واضح طور پر سامنے آئی ہے کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹ کھانے یا وٹامن ڈی کی حامل غذاؤں سے ڈیمنشیا کا خطرہ کم سے کم ہوسکتا ہے۔ اس طرح یہ احتیاطی طریقہ طب یا پری وینٹوو میڈیسن کا ایک اہم اور کامیاب طریقہ بھی ہے۔
ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد پابندی سے وٹامن ڈی کو اپنے جسم کا حصہ بناتے ہیں ان میں ڈیمنشیا سے متاثر ہونے کی شرح 40 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔بشکریہ ایکسپریس