413

استور: اس جدید دور میں بھی ڈاک کاسسٹم صیح نہ ہونے کی وجہ سے والدین اور طالبعلم پرشیانی کا شکار

استور ( عبداہوہاب ربانی ناصر )اس جدید دور میں بھی ڈاک کاسسٹم صیح نہ ہونے کی وجہ سے قراقرم یونیوورسٹی سے-11 BA/B.Sc Part کے ایجوکشین مضمون پر کیس کے ہونے والا طالبعلم کو 18 ستمبر2019 کو قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی سے نکلنے والا نوٹس لیٹر گلگت یونیورسٹی سے استور چلم پہنچنے تک 15 دن بعد پہنچ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق BA کے طالبعلم ملک عبدالوہاب ولد عبداللہ خان نام کے طالبلعم پر ایجوکشین کے مضمون میں امتحانی کیس ہوا تھا جس کے بعد طالبعلم کو کیس کی وجہ سے گلگت بلایا گیا تھا جس میں 18 ستمبر کو قراقرام یونیورسٹی سے نکلنے والے لیٹر میں 30 ستمبر کو گلگت بالایا تھا

لیکن لیٹر 3 اکتوبر 2019 کو. طالبعلم کے والد نے ڈاکحانہ سے وصول کیا جو بروقت نہ ملنے پر غریب طالبعلم کے والد سراپا احتجاج ہوکر پرشیان اور لیٹر لے کر چلم بازار میں گھومتے پھیرتے نظر آرہے تھے ۔

جبکہ گلگت سے چلم تک گاڈی میں پانچ گھنٹے کا سفر ہے لیٹر ایک ہی دن میں پہنچنے کے بجائے 15 دن بعد پہنچ گیا ۔

لیکن بروقت نہ ملنے کی وجہ سے والدین اور طالبعلم پرشیانی کا شکار ۔ اس سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات دیکھنے کو ملے ہیں اہل علاقہ کا کہنا ہے ڈاک سسٹم صیح نہ ہونے کی وجہ سے پرشیانیوں کا سامنہ کرنا پڑتا ہے ۔

اہل علاقہ کا حکام بالا سے فوری نوٹس لینے کا اور ڈاک سسٹم کو بہتر بنانے کی اپیل ۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں