307

پنجاب اور سندھ میں کورونا وائرس کے مزید نئے کیسز کی تصدیق، متاثرمریضوں کی تعداد 52 ہوگئی

صوبہ سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 18 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 52 تک جاپہنچی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ آج سکھر سے آئے ہوئے 40 سیمپلز ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے 13 مثبت آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سکھر میں 293 زائرین تفتان سے آئے ہیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور مزید ادویات اور اسٹاف سکھر بھیج رہا ہوں۔

قبل ازیں محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 4 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ تین مریض کچھ دن قبل سعودی عرب سے واپس آئے تھے جب کہ ایک مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری نہیں ہے۔

So far 13 people have tested positive of #COVIDー19 from amongst the people who arrived in Sukkur from Taaftaan. These people were purportedly kept in quarantine at the border
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) March 15, 2020

محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق صوبے میں کورونا کے کیسز کی تعداد 34 ہو گئی جن میں سے 2 مریض صحتیاب ہو کر گھر جا چکے ہیں۔

ملک کے سب سے بڑے صوبے کے دارالحکومت لاہور میں بھی کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ 4 روز قبل دبئی سے لاہور آنے والے ایک مسافر نے شبہ ہونے پر ٹیسٹ کرایا، نجی لیبارٹری نے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مریض کو اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اس کے اہل خانہ اور گھر کے ملازمین کو چیک کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سندھ اور پنجاب میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد ملک میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 52 ہوگئی ہے۔

مزید جانیے: ایران سے آنے والے زائرین تفتان سے کہاں منتقل کیے گئے؟ جان کر سب حیران

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے 34، بلوچستان میں 10، اسلام آباد میں 4، گلگت بلتستان میں 3 اور لاہور میں ایک مریض ہے۔

کورونا وائرس کے خطرے کے پیشِ نظر بلوچستان حکومت نے 5 محکموں کے علاوہ دیگر تمام صوبائی محکموں کے دفاتر 22 مارچ تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلوچستان حکومت کے فیصلے کے مطابق صرف محکمہ نظم ونسق، داخلہ، صحت، خزانہ اور محکمہ ترقیات کے دفاتر کھلے رہیں گے، اس کے علاوہ تمام سرکاری محکموں کے دفاتر بند رہیں گے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، مسلح افواج کے سربراہان سمیت دیگر حکام شریک تھے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پنجاب میں 3 ہفتوں کیلیے دفعہ 144 نافذ، اہم وجہ نے حیران کر دیا

اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور کئی بڑے فیصلے کیے گئے۔

قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحد کو 14 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور مدارس بھی 5 اپریل تک بند رہیں گے۔

دوسری جانب بھارت نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پاکستان کے ساتھ ملنے والی تمام سرحدیں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں