152

بروقت فیصلے نہ ہونے کیوجہ سے محکمہ صحت مفلوج ہوچکا ہے، حفیظ الرحمن

گلگت(پ۔ر)سابق وزیراعلی و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ایک سال سے مسلسل نااہلیوں اور بدانتظامیوں کے زد میں ہے۔ بروقت فیصلے نہیں کرکے ادارے کو مفلوج کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ایک عرصے سے سٹی سکین مشینیں خراب پڑی ہیں۔ہسپتالوں میں ایمرجنسی دوائی ناپید ہے۔ایکسرے فلمیں،لیباٹری کٹس موجود نہیں۔گلگت دیامر اور بلتستان ڈویژن کیلئے نئے سٹی سکین اور دیگر جدید آلات کیلئے ہماری حکومت نے 55 کروڈ کا پروجیکٹ رکھا۔ایک سال کی مدت میں صرف ان سے ٹینڈر نہیں ہوسکا۔ایک نئے تجربے کے تحت کچھ لوگوں کو فائدہ دینے کیلئے ٹینڈر کے نام پر دسمبر گزر گیا ادویات موجود نہیں اور اس بدترین نااہلی کا کوئی زمہ اٹھانے کو تیار نہیں اور سب ٹھیک ہے بیانات سے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کے لئے مسلم لیگ (ن) کا تحفہ کینسر ہسپتال تیار ہوچکا۔ہم نے اپنے دور حکومت میں اس ہسپتال کو فنگشنل کیا۔آج مریض مستفید ہو رہیہیں۔دل کے امراض کا جدید ہسپتال تیار ہوچکا جدید آلات کے ٹینڈر کا آتہ پتہ تک نہیں۔گلگت بلتستان کا پہلا ٹرشری کئیر ہسپتال جو کہ شہباز شریف سابق وزیراعلی پنجاب کا گلگت بلتستان کے عوام کو تحفہ ہے شہید سیف الرحمن ہسپتال تیار ہوچکا اس کے جدید آلات اور دیگر آلات کے ٹینڈر کا کسی کو فکر نہیں۔ گلگت اور سکردو میں گلگت بلتستان کے پہلے ٹراما سنٹر تیار ہیں ان کے جدید آلات کے ٹینڈر نہیں ہورہے اور اسی طرح گلگت بلتستان میں سابق حکومت کے نئے تیار شدہ ہسپتالوں اور دیگر ہسپتالوں کے آلات کے ٹینڈر بھی رکے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج گلگت بلتستان کے عوام ہسپتالوں میں سہولیات کیلئے دربدر پھر رہے ہیں حادثے اور ایمرجنسی کے صورتحال میں لواحقین اور مریض ایمرجنسی دوائی,لیبارٹری سہولیات ایکسرے،سٹی سکین اور دیگر سہولیات کیلئے پرائیویٹ سیکٹر میں دربدر ہورہیہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں اپنے اے۔ٹی۔ایمز کے خوشنودگی کیلئے نئے تجربوں سے مالیاتی نظام اور انتظامی نظام کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا گیاہے اور آج ان کے حواریوں نے گلگت بلتستان کو اپنے اے۔ٹی۔ایمز اور نئے تجربوں کے بینھٹ چڑہارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراء میں لمبی لمبی چھوڑنے کے مقابلہ ہورہے ہی۔لمبی لمبی چھوڑنے میں انہوں نے سلیکٹڈ عمران نیازی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔یہ عناصر بڑی آسانی سے اپنے عوامی وعدوں اور دعوؤں پر یوٹرن لینگے لیکن ان کے دور حکومت میں ہمیشہ نقصان عوام کا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے دعوے اور اربوں کھربوں کے اعلانات عمران نیازی کے مالیاتی کمزور کاندھوں پر رکھ کر کئے جارہے ہیں۔عمران نیازی کے چہیتے ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی اور رزاق داؤد نے ان کے مالیاتی نظام کے پول کھول کے رکھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سمیت پاکستان بھر میں ہونے والے ضمنی انتخابات نے عوام میں ان کی اوقات کو واضح کردیا ہے۔گلگت بلتستان میں ان کی حکومت دوسرے سال میں داخل ہوچکی ان کی حرکتوں سے لگ رہا ہے کہ ان کی یہ پہلی اور آخری اقتدار ہے۔عوام کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ ضرورت کے اشیاء خریدنے والے والے عام لوگوں کو ہر ماہ ایک اور مہنگائی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور یہ عناصر جی بھر کے عوام کے بددعائیں وصول کرتے ہیں۔ان کا احتساب قریب ہے۔ عوامی طاقت سے ان کو عوامی مسائل کے حل کی طرف لے کے آئینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں