171

وزیر اعلیٰ استور حدود تنازعہ کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے حقائق کی روشنی میں حل نکالیں (امجد ایڈوؤکیٹ

گلگت (پ۔ر) قائدِ حزبِ اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حسین ایڈووکیٹ نے موضع چھوگام کلالوٹ اور رٹو تنازعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چھوگام حدود تنازعے میں فساد کی جڑ وزیر اعلیٰ ہے۔ خواتین کو پولیس فورس کے ذریعے ڈرانا بزدلانہ، شرمناک اور غیر اخلاقی ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنے گاؤں کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے فرعون بننا چاہتا ہے۔ نااہل وزیر اعلیٰ عوام کو آپس میں لڑا کر کونسے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ جو شخص بطور وزیر اعلیٰ اپنے حلقہ انتخاب کا ایک مسئلہ حل نہیں کر سکتا وہ کیا خاک گلگت بلتستان کے مسائل حل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ نے جان بوجھ کر حالات خراب کروا دئے ہیں جس کے نتیجے میں شدید سردی میں عوام اور خصوصاً خواتین کو مجبوراً اپنے حق کے لئے باہر نکلنا پڑا ہے۔ عوامی مزاحمت کے باوجود زبردستی اور ہوائی ڈی مارکیشن کرنا جلتی پر تیل ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے گلگت بلتستان میں کٹھ پتلیاں مسلط ہیں جن میں مشکلات اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے اور یہ مسلط کردہ ٹولہ معاملات خراب کرنے اور انتشار کا باعث بن رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ حالات کی سنگینی کو سمجھنے کی کوشش کرے اور طاقت کے استعمال اور جبر کے بجائے زمینی حقائق کے مطابق اس حدود تنازعے کا حل نکالنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فورس کمانڈر اس معاملے میں مداخلت کریں اور عوام کو انصاف دلائیں۔ استور کی انتظامیہ وزیر اعلیٰ کے احکامات پر طاقت کے استعمال اور روز زبردستی کرنے سے باز رہے احتجاجی خواتین کو جس طرح سے پولیس فورس کی طاقت سے دھمکانے کی کوشش کی گئی وہ ناقابلِ قبول ہے اور انتظامیہ موضع چھوگام کے عوام کو وزیر اعلیٰ کے ایما پر انتقام کا نشانہ بنانے سے باز رہے۔ ضلعی انتظامیہ استور وزیر اعلیٰ کی سہولت کار بننے کے بجائے ریاست کی خیر خواہ بنے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں