152

لوکل گورنمنٹ میں گاؤں کی کمیٹیوں کو بااختیار کریں گے، وزیر اعلیٰ

گلگت (رہبر نیوز)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے تحت کنزرویشن کمیٹیوں میں ٹرافی ہنٹنگ کے چیکس تقسیم کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 90کی دہائی میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے کنزرویشن کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جس کے انتہائی مثبت اور دورس نتائج سامنے آرہے ہیں۔ ابتداء میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے بنائی جانے والی کنزرویشن کمیٹیوں اور ٹرافی ہنٹنگ کے سوچ کی مخالفت کی گئی لیکن آج دنیا بھر میں ان کنزرویشن کمیٹیوں کی مثال دی جارہی ہے۔ ٹرافی ہنٹنگ کے ذریعے آنے والی آمدن دیہی علاقوں میں معیشت کی بہتری میں کردار ادا کررہاہے۔ اگر وسائل کا درست استعمال کیا جائے تو ہمارے دیہاتوں کی معیشت میں نمایاں تبدیلی آئے گی اسی وجہ سے ہم نے لوکل گورنمنٹ میں دیہی کمیٹیوں کو بنیاد بنایا۔ صوبائی حکومت کی طرز پر ڈسٹرکٹ اور گاؤں کی سطح پر حکومت بنائی جائے گی۔ سابقہ ادوار میں بلدیاتی ممبر کے پاس انتہائی محدود وسائل اور اختیار ہوتا تھا ہم لوکل گورنمنٹ کے تحت گاؤں کی کمیٹیوں کو مزید بااختیار کررہے ہیں۔ گاؤں کی سطح پر سیکریٹریٹ بنائے جائیں گے۔ دیہی کمیٹیاں دیہاتوں میں سرمایہ کاری اور وسائل میں اضافے کیلئے ایک کمیٹی کے طرز پر بھی کام کریں گے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان میں زیر استعمال زمین کا رقبہ صرف دو فیصد ہے لیکن ہم پہاڑوں پر عمودی جنگلات اور پھلدار درخت لگا کر بھرپور استعفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمارا ہمسایہ ملک چائنہ میں لوکل گورنمنٹ کے اسی نظام کے تحت عوام کی معیار زندگی کو بہتر بنانے کے ساتھ غربت کا خاتمہ بھی کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر قانونی شکار میں ملوث لوگوں کیخلاف سخت کارروائی کیلئے قانون سازی کی جائے گی اور غیر قانونی شکار کی نشاندہی کرنے والوں کو انعام دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ٹرافی ہنٹنگ کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کے چیکس مختلف کنزرویشن کمیٹیوں میں تقسیم کئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں