329

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری؛ شہبازشریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوادیئے

اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو 3 نام بھجوادیئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے 3 نام تجویز کئے ہیں۔

اپنے خط میں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی 5 سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے، آئین کے آرٹیکل 213 (2) اے کا تقاضا ہے کہ وزیراعظم قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرے۔ وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے پارلیمانی کمیٹی کو چیف الیکشن کمشنر کی تقرری یا سماعت کے لئے نام بھجواتا ہے۔ میری دانست میں آئین کے تحت آپ کو مشاورت کا یہ عمل بہت عرصہ قبل شروع ہونا چاہیے تھا، الیکشن کمشن جیسے آئینی ادارے کو غیرفعال ہونے بچانے کی کوشش میں دوبارہ مشاورت کا عمل شروع کررہا ہوں۔

شہباز شریف نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کرتا ہوں، میری دانست میں یہ ممتاز شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب اور اہل ہیں، بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر کرنے کے یہ تین نام زیر غور لائیں، اس امید کے ساتھ آپ کو 3 نام بھجوارہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملے گا۔

اپنے خط میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کےعہدے بھی تاحال خالی ہیں، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 3 کے تحت الیکشن کمشن کا بینچ کم ازکم 3 ارکان پر مشتمل ہونا چاہئے، چیف الیکشن کمشنر، ایک یا ایک سے زائد ارکان کا تقرر نہ ہوا تو الیکشن کمشن غیرفعال ہوجائے گا۔ بلوچستان اور سندھ سے الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے اتفاق رائے پر مبنی مشاورت ضروری ہے۔

دوسری جانب قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینیٹ کو لکھے خط میں بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی ایڈووکیٹ، سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد رؤف عطاءاور راحیلہ درانی جب کہ سندھ کے لئے نثار درانی، جسٹس(ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام تجویز کئے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں