214

ملک بھر میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 4000 سے تجاوز کرگئی

اسلام آباد: گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ مزید 74 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد اس وبا سے لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 4 ہزار 35 ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹوں کے دوران 21 ہزار 33 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر 12 لاکھ 14 ہزار 140 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ ملک بھر سے کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار 138 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار 883 ہو گئی ہے جن میں سے 86 ہزار 906 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا کے مصدقہ مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد سندھ میں ہے جہاں اس وائرس سے مبتلا افراد کی تعداد 76 ہزار 318 ہے، پنجاب میں 72 ہزار 880، خیبرپختونخوا میں 24 ہزار 943، بلوچستان میں 10 ہزار 116، اسلام آباد میں 12 ہزار 206، آزادکشمیر میں ایک ہزار 3 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 417 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے سبب مزید 74 اموات رپورٹ ہوئیں جس کے بعد اموات کا مجموعہ 4 ہزار 35 ہو گیا ہے۔ کورونا سے سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں ایک ہزار 656 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں ایک ہزار 205، خیبر پختونخوا میں 890، اسلام آباد میں 120، گلگت بلتستان میں 23، بلوچستان میں 113 اور آزاد کشمیر میں 28 افراد کورونا وائرس سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں