218

کراچی میں موسلادھار بارش سے سیلابی صورت حال، 2 بچے جاں بحق

کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہونے اور بجلی کی بندش سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

خلیج بنگال سے آنے والے مون سون سسٹم نے کراچی سمیت سندھ کے زیریں علاقوں اور بلوچستان کے متعدد اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ کراچی میں گزشتہ شام سے ہونے والی بارش کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ شہر کے اہم بازار، مارکیٹیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جب کہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔

کراچی سمیت صوبے میں رین ایمرجینسی نافذ
کراچی سمیت صوبے بھر میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں رین ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرا علیٰ چیف سیکریٹری سندھ کو ٹیلیفون کیا اور تمام متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

حادثات و واقعات

مشرف کالونی 500 کوارٹر کے قریب پانی کے جوہڑ میں گرکر 13 سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔ ایدھی رضاکاروں نے لاش نکال کر مرشد اسپتال منتقل کردی۔ گلستان جوہر بلاک 3 میں پہاڑی تودہ گرگیا جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں دب گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شاہ لطیف ٹاؤن میں مکان کی دیوار گرنے سے 10 سالہ بچہ جاں بحق جب کہ ماں زخمی ہوگئی۔ گلشن اقبال کی ضیا کالونی میں نالہ اوور فلو ہوجانے سے 2 بچے ڈوب گئے، جن کی تلاش جاری ہے.

دوسری جانب منگھوپیر روڈ پر نجی ہاؤسنگ اسکیم میں برساتی پانی جمع ہوگیا، کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے رہائشی گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

کہاں کتنی بارش ہوئی!

محکمہ موسمیات کے مطابق صبح 8 سے دن 2 بجے تک سب زیادہ فیصل بیس پر 118 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، ناظم آباد اور صدر میں 77، گُلشنِ حدید 72، اولڈ ٹرمینل 71 ، یونیورسٹی روڈ 69، جناح ٹرمینل 57، سعدی ٹاؤن 51 اور مسروربیس پر 50 ملی میٹر بارش ہوئی۔

احتساب عدالت کی چھتیں ٹپکنا شروع

سندھ سیکریٹریٹ کے بیرک نمبر 20 میں واقع احتساب عدالت کی چھتیں ٹپکنا شروع ہوگئیں، جس کی وجہ سے سائلین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

کورنگی کازوے روڈ بند

ملیر ندی میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر کورنگی کازوے روڈ کو ایک بار پھرٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہرمیں ہونے والے موسلادھار بارش کے باعث ملیر ندی میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے پیش نظر کورنگی کازوے کو ایک بار پھر ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو گودام چورنگی سےجام صادق پُل کی جانب موڑ دیا گیا جبکہ بلوچ کالونی سے جانے والوں کو قیوم آباد جام صادق پل پر بھیجا جارہا ہے۔

کئی علاقے بجلی سے محروم

بارش کے بعد بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو مزید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ کے الیکٹرک کے 1800 سو میں سے 700 سے زائد فیڈر متاثر ہیں۔ گلستان جوہر، گلشن اقبال، لیاقت آباد، صدر، اولڈ سٹی ایریا، نارتھ کراچی، سُرجانی ٹاون، ناظم آباد، کورنگی، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، محمود آباد، قیوم آباد سمیت دیگر علاقے متاثر ہیں۔ سرجانی ٹاؤن اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں 4 دن بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی۔ جس سے علاقہ مکین سخت اذیت سے دوچار ہیں۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق متعدد مقامات پر حفاظتی انتظامات کے باعث بجلی بند کی گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کا کام جاری ہے۔

دو دن کی بارش میں 4 ارب کا کاروباری نقصان

موسلادھار بارش کے باعث منگل کی صبح سے ہی کراچی کےتمام اہم تجارتی مراکز سمیت 80فیصد مارکیٹیں بند رہیں اور 90فیصد مارکیٹیں پانی کے نکاس کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سےمتاثر ہوئی ہیں۔ بارش کے باعث شہر کی تمام مرکزی شاہراہیں ڈوبنے سے تاجر اور خریدار مارکیٹوں میں پہنچنے کے قابل ہی نہیں رہے۔ اس ضمن میں آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے بتایاکہ موسلادھار بارش سے شہر کے تاجروں کو 4ارب روپےسے زائد کا کاروباری نقصان پہنچا ہے۔

ریلوے ٹریک بہہ گیا

شدید بارشوں سے کراچی سے حیدرآباد کے درمیان مختلف مقامات پر ریلوے ٹریک بہہ گیا ہے۔ جس کے باعث اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک ہوگئے ہیں اور ٹرین آپریشن معطل ہوگیا ہے۔ عوامی ایکسپریس کو کراچی، فرید ایکسپریس کو بولہاری جب کہ کراچی آنے والی رحمان بابا ایکسپریس کو بن قاسم کے مقام پر روک دیا گیا ہے۔ ٹریک کی بحالی کا کام شروع نہ ہوسکا،مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شہر میں بجلی کی فراہمی جاری ہے۔ کے الیکٹرک نے موقف اپنایا ہے کہ جن علاقوں میں پانی جمع ہے وہاں بجلی بحال کرنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ شہری بارش کی صورت میں احتیاط کریں، ٹوٹے ہوئے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، بارش اور کھڑے پانی میں برقی آلات کا غیر محفوظ استعمال حادثات کا سبب بن سکتا ہے اس کے علاوہ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں