243

تین پرتوں والا ’فیبرک ماسک‘ کورونا وائرس کو روک سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

نیوا: عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کپڑے (فیبرک) کی تین پرتوں والا ماسک استعمال کیا جائے تو اس سے کورنا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مؤثر مدد مل سکتی ہے۔ یہ ماسک گھر میں بنایا ہوا بھی ہوسکتا ہے اور کسی گارمنٹ فیکٹری میں تیار شدہ بھی۔

البتہ، اس میں کپڑے کی تین پرتیں (لیئرز) بالترتیب کچھ ایسی ہونی چاہئیں: سب سے اندرونی پرت جو کسی جاذب کپڑے سے بنی ہو، درمیانی پرت جو ایسے کپڑے پر مشتمل ہو جو فلٹر کا کام کرے، جبکہ سب سے بیرونی پرت کسی غیر جاذب کپڑے مثلاً پولیسٹر سے تیار کی گئی ہو۔

واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ رہنما ہدایات کے مطابق، ماسک کا استعمال خصوصاً ایسی جگہوں پر ضروری ہے جہاں سماجی فاصلہ رکھنا بہت مشکل یا ناممکن ہو۔
اپنی ایک حالیہ آن لائن دستاویز میں عالمی ادارہ صحت نے زور دیا ہے کہ فیبرک ماسک کو نہ صرف ’’صحیح طریقے‘‘ سے پہنا جائے بلکہ پابندی سے اس کی دھلائی صفائی بھی کرتے رہنا چاہیے۔

اسی دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے بچنے کےلیے سرجیکل ماسک صرف وہی افراد استعمال کریں جو کسی اسپتال میں یا طبّی مرکز میں کام کررہے ہوں اور ڈیوٹی پر موجود ہوں۔ صحت مند لوگوں کےلیے تین پرتوں والا کپڑے کا ماسک ہی کافی ہے جس کی تفصیلات ابھی بیان کی گئی ہیں۔

کورونا وائرس سے بیمار ہوجانے والوں کو عالمی ادارہ صحت نے مشورہ دیا ہے کہ وہ خود کو باقی تمام گھر والوں سے الگ تھلگ کرلیں اور کسی کمرے میں محدود ہوجائیں، ڈاکٹر سے لازماً مشورہ لیں، ضرورت پڑنے پر اپنے اہلِ خانہ سے مدد لیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنے ملنے جلنے والوں کو بھی قرنطینہ کروائیں۔ تاہم اگر کورونا وائرس سے بیمار ہوجانے والے کسی شخص کےلیے باہر جانا بے حد ضروری ہوجائے تو اس پر لازم ہے کہ وہ سرجیکل ماسک پہنے بغیر گھر سے باہر نہ نکلے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے تیمارداروں سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ مریض کے قریب یا اسی کمرے میں ہوں تو انہیں بھی میڈیکل/ سرجیکل ماسک ہی پہننا چاہیے۔

عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ماسک کے استعمال کو سماجی فاصلے، ہاتھوں کی صفائی اور صحت کا تحفظ کرنے کےلیے دوسرے عملی اقدامات کا متبادل ہر گز نہ سمجھا جائے، البتہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے میں ماسک سے مدد ضرور ملتی ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں