بابو سر بس حادثہ اپنی نوعیت کا کوئی پہلا واقعی نہیں کے کے ایچ روڈ پر ایسے واقعات آئے دن ہوتے رہتے ہیں اور لوگ اپنے پیاروں کھو دیتے ہیں صوبائی حکومت کے کے روڈ پر حادثات کو روکنے اور بس ڈرائیور کی فٹنس اور گاڑیوں کے معیار چیک کرنے کے لئے نظام وضع کرے ورنہ ایسے واقعات ہوتے رہیں گے
ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اکبر حسین اکبر نے اپنے ایک پریس ریلیز میں کیا ۔ انھوں نے کہا کہ بابو سر حادثہ میں پورے گلگت بلتستان کی فضاء سوگوار ہے اور ہر آنکھ اشک بار ہے۔ صوبائی حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات کو یقینی بنائے۔ سیکرٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے بابوسر حادثے میں فوری طور پر امدادی کاموں کا آغاز کیا اور فورس کمانڈر ایف سی این اے منیجر جنرل احسان محمود نے خود ہیلی کاپٹر کے ذریعے زخمیوں اور شہیدوں کو گلگت تک پہنچا کر گلگت بلتستان کے عوام کے دل جیت لئے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ فورس کمانڈر نہایت ہی شفیق اور درد دل رکھنے والے انسان ہیں بابوسر واقعے میں انھوں نے فوری طور پر اقدامات اٹھا کر ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ دوسری جانب اس واقعے کے دوران چلاس کی مقامی آباری نے بھی اچھا کرادار ادا کیا بلخصوص پاکستان تحریک گلگت بلتستان صوبائی سنیئر نائب صدر شاہ ناصر اور دیگر رہنماؤں اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے بھی جو کردار ادا کیا اس کو سنہری حروف میں لکھا جائے گا چلاس کے عوام نے ثابت کیا کہ گلگت بلتستان کے تمام لوگ آپس میں بھائی ہیں اور ہم میں کوئی تقسیم نہیں۔اکبر حسین اکبر کا مذید کہنا تھا کہ قراقرم ہائی وے میں ناران سے چلاس تک ٹیلی مواصلات کا نظام نہ ہونے سے بھی مسافروں کو بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اور جب کبھی ایسے حادثات رونما ہوتے ہیں تو فوری طور پر اطلاع دینے میں بھی دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔صوبائی حکومت فوری طور پر قراقرم ہائی وے پر ٹیلی مواصلات کے نظام کو بھی بڑھانے کے حوالے سے اقدامات کرے تاکہ ایسے واقعات کی بروقت اطلاع مل سکے اور فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا جائے اور کم سے کم نقصان اٹھانا پڑے۔ دعا ہے اللّٰہ تعالیٰ بابوسر بس حادثہ میں زخمیوں کو فوری شفاء کاملہ و عاجلہ نصیب فرمائے اور شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان شہداء کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتی اور غم اور دکھ کی اس گھڑی میں ہم ان کے برابر کے شریک ہیں