309

ڈی۔ایچ۔کیو ہسپتال چلاس لاوارث بن گیا،حاملہ خواتین کی ڈیلیوری کے حوالے سے موزوں انتظامات نہیں: ساجدہ صداقت

استور: پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کی سنئیر رہنما ساجدہ صداقت نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ چلاس ڈی ایچ کیو ہسپتال لاورث بن گیا ہے جس کی وجہ سے دور دراز سے آئے مریض در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور پوچھنے والا کوئی نہیں ہے. ہسپتال میں حاملہ خواتین کی ڈیلوری کے حوالے سے موزوں انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر حادثات درپیش آتے ہیں.

جبکہ فیملی وارڈ میں ایک بیڈ پر تین تین مریضوں کو بھٹایا جاتا ہے اور یہی صورت حال بچوں کے وارڈ کا بھی ہے. شاہراہ قراقرم کے گیٹ وے میں اہم ترین ہسپتال چلاس میں سی ٹی سکین مشین خراب لیبارٹری اور ایکسرے مشین خراب ایسا لگتا ہے کہ کوئی قدیم زمانے کے کھنڈرات صرف دکھانے کیلئے رکھی گئی ہو.

چلاس ڈی ایچ کیو ہسپتال میں فوری طور پر تمام تر سہولتوں کیلئے ترجعی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ قراقرم ہائی وے پر اکثر حادثات پیش آتے ہیں

اس دوران زخمیوں کا بہتر اور بروقت علاج بھی ممکن ہو سکے. جبکہ گزشتہ ماہ بابوسر ٹاپ پر ہونے والے حادثے کے دوران بھی تمام زخمیوں کو اسی ہسپتال میں لایا گیا تھا اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بعد میں گلگت ریفر کرنا پڑا. ساجدہ صداقت نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں صحت، تعلیم اور دیگر مسائل کے حوالے سے دس سال میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے چوروں نے برا حال کر کے رکھ دیا.

اب تحریک انصاف کی حکومت ان چوروں کا احتساب کرے گی اور گلگت بلتستان کو ترقی کی
راہ پر گامزن کرے گی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں