224

پاکستان میں نئے کورونا مریضوں کی شرح میں مزید کمی

ملک بھر میں کورونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 2 لاکھ 4 ہزار 276 ہوگئی ہے

 اسلام آباد: دنیا بھر میں کورونا کی تباہ کاریاں جاری ہیں لیکن ملک میں اس وبا کا شکار مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور اب ایک دن میں اس وبا کا شکار افراد کی تعداد گھٹ کر 1579 پر آگئی ہے۔ 

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 22 ہزار 559 ٹیسٹ کیے گئے۔  ملک بھر میں کورونا کے 17 لاکھ 21 ہزار 660 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے صرف ایک ہزار 579 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد کیسز 2 لاکھ 63 ہزار 496 تک پہنچ گئے۔ ملک بھر میں کورونا سے صحت یاب افراد کی تعداد 2 لاکھ 4 ہزار 276 ہوگئی  ہے جب کہ فعال کیسز کی تعداد 53 ہزار 652 ہے۔

سندھ میں کورونا مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار 238 ہوگئی ہے، پنجاب میں 89 ہزار 793 ، خیبر پختونخوا میں 31 ہزار 890، بلوچستان میں 11 ہزار 424 ، اسلام آباد میں 14 ہزار 576 ، آزاد  کشمیر میں ایک ہزار 888 اور گلگت بلتستان میں ایک ہزار 807  کورونا مریض ہیں۔

گزشتہ 24  گھنٹوں میں کورونا  سے 46 افراد کا انتقال ہوا ہے جس کے بعد ملک میں اس وبا سے جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہزار 568 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں 2 ہزار 79، سندھ میں ایک ہزار 974، خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 139، اسلام آباد میں 157، بلوچستان میں 131، آزاد کشمیر میں 47 اور گلگت بلتستان میں 41 افراد اس وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

کورونا وائرس اور احتیاطی تدابیر:

کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔

سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہوجاتا ہے۔

پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اوروہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں