255

بھارت میں انتہا پسندی عروج پر؛ شری رام سینا کا کشمیری طلبا کی زبان کاٹنے پر لاکھوں روپے انعام کا اعلان

بھارت میں شری رام سینا کے اعزازی سیکریٹری سیدلنگا سوامی نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگانے والے کشمیری طلبا کی زبانیں کاٹ کر لانے والوں کے لئے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق مبینہ طور پر کہا جاتا ہے کہ انہوں نے بدھ کے روز گڈگ میں منعقدہ ایک پروگرام میں ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا ، “ملک دشمنوں کے لئے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے”۔

سوامی نے کناڈا میں کہا کہ چھتراپتی شیواجی مہاراج کے یوم پیدائش کے موقع پر، میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ جن لوگوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا،وہ اس وقت جیل میں ہیں۔ وہ زبانیں ، جن سے انہوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ان زبانوں کو کاٹ کر لائیں، شری رام سینا انہیں ہر زبان کے بدلے 1لاکھ روپیہ دے گی۔

کرناٹک کے ہبلی شہر میں تعلیم حاصل کرنے والے مقبوضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے تین طلبا کو اتوار کے روز پاکستان نواز نعرے لگانے کے الزام میں ملک غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پیر کے روز ، جب انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس کورٹ کے احاطے میں لایا گیا تومشتعل عوام نے ان تینوں پر حملہ کردیا۔جب کہ دائیں بازو کی متعدد تنظیموں نے ایک مظاہرہ کیا اور عدالت میں “بھارت ماتا کی جے ” کے نعرے لگائے۔

کے ایل ای انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں سول انجینئرنگ کے تین طالب علم طالب مجید ، باسط آصف صوفی اور عامر محی الدین کا تعلق کشمیر کے شوپیاں سے ہے۔

پولیس کے مطابق ان تینوں طلبا نے پلوامہ حملے کی پہلی برسی کے موقع پر ایک ویڈیو بنایا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر ‘پاکستان زندہ باد’، ‘ہم کیا چاہتے آزادی ‘ اور ‘فری کشمیر’ کے نعرے لگا رہے ہیں۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تینوں طلباکو گرفتار کیا تھا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پتا چلا کہ ان تینوں کا تعلق جموں و کشمیر کے ضلع شوپیاں سے ہے۔

پرنسپل کی طرف سے دائر کردہ شکایت پر ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153 اے بی اور 124 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں