342

دین اسلام میں سب سے بڑا جرم سود کو قرار دیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے ممبر و محراب سے پرائیویٹ سودی نظام کی حوصلہ شکنی نہیں ہوتی ہے

گلگت(رہبر ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرائیویٹ سودی نظام کی حوصلہ شکنی اور حکومت کی جانب سے شروع کئے جانے والے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضوں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔

دین اسلام میں سب سے بڑا جرم سود کو قرار دیا گیا ہے لیکن بدقسمتی سے ممبر و محراب سے پرائیویٹ سودی نظام کی حوصلہ شکنی کیلئے آواز بلند نہیں ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان نے سود سے پاک باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضہ سکیم متعارف کرایا جس سے اب تک ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو دو ارب سے زیادہ کے قرضے فراہم کئے جاچکے ہیں۔ پرائیویٹ سودی نظام کیخلاف قانون سازی کی گئی ہے اور پرائیویٹ سودی کاروبار کرنے والوں کیخلاف مقدمے درج ہورہے ہیں۔ تمام علمائے کرام پرائیویٹ سودی کاروبار کرنے والوں کیخلاف آواز بلند کریں اور ایسے لوگوں کی نشاندہی کریں۔ حکومت سود کا کاروبار کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرے گی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ معاشرے کی تعمیر و ترقی کیلئے ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ اگر کسی نے دین کی خدمت کرنی ہے تو وہ سیاست کرنے کے بجائے دین میں سب سے بڑا جرم قرار دیئے جانے والے سودی نظام کیخلاف حکومت کا ساتھ دیں۔ سماج کو بدلنے کیلئے معاشرے کے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔ معاشی طور پر خودکفالت کی منزل کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضہ سکیم متعارف کرایا گیا جو 100 فیصد کامیاب رہا ہے۔ بی آئی ایس پی ایک اچھا پروگرام ہے لیکن اس پروگرام کے ذریعے کسی کو معاشی حوالے سے خودکفیل نہیں بنایا جاسکتا ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی صرف باتوں کی حد تک نظر آتی ہے۔ عملی طور پر کوئی اقدام نظر نہیں آرہاہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے وزیر اعلیٰ بلاسود قرضہ سکیم کے تحت چیکس کی تقسیم کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان میں زرعی، پولٹری اور ڈیری کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں ان شعبوں کو فروغ دینے کیلئے حکومت بھرپور اقدامات کررہی ہے تاکہ صوبے کو زرعی، پولٹری اور ڈیری کے شعبے میں خودکفیل بنایا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ ہر فورم پر سرمایہ دارانہ نظام کو پروان چڑھانے کیلئے اقدامات کی مخالفت کی ہے۔سرمایہ دارانہ طبقے کو سہولیات فراہم کرکے ملک سے غربت کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ غربت کے خاتمے کیلئے متوسط طبقے کو سہولیات فراہم کرنا ہوں گی۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے گلگت بلتستان میں امن قائم ہوا ہے جس کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد گلگت بلتستان کا رخ کررہی ہے جس سے عوام کی معاشی حالت میں بہتری آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلاسود قرضہ سکیم کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سکیم سے مستفید ہوکر اپنی معاشی حالت کو بہتر بناسکے۔ گلگت بلتستان حکومت نے تمام شعبوں میں عوام کی شراکت داری کو یقینی بنایا ہے اور ایسی پالیسیز متعارف کرائی ہے جس سے عوام میں خوداعتمادی قائم ہوئی ہے۔ مثبت پالیسیوں کی تسلسل اور تعمیر و ترقی کے اس سفر کو کو آگے بڑھانے کیلئے سول سوسائٹی کا کردار انتہائی اہم ہے اسی لئے ٹاسک فورس کا وجود عمل میں لایا گیا ہے جس میں معاشرے کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی نمائندگی یقینی بنائی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں