317

بلتستا یو یورسٹی میں یومِ اساتذہ جوش و جذبے کے ساتھ مایا گیا

 اساتذہ کرام کو زبردست خراجِ تحسی پیش،ہماری مجموعی ز دگی کے معمار اساتذہ ہیں، طلبہ کے تاثرات سکردو(خصوصی رپورٹ) بلتستا یو یورسٹی کے قیام کا دوسرا سال اپ ے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جامعہ ہذا کی د دُگ ی رات چُگ ی ترقی کے پسِ پردہ اساتذہ کرام، اِ تظامی ذمہ دارا اور ملازمی کی ا تھک مح ت شامل ِ حال رہی۔

آج جبکہ پوری دُ یا میں یومِ اساتذہ م ایا جارہا ہے تو یقی ا بلتستا یو یورسٹی کے طلباء و طالبات بھی اپ ے اساتذہ کو خراجِ تحسی پیش کر ے میں کسی سے پیچھے ہیں رہے۔می کیمپس حسی آباد اور ا چ کیمپس میں تاثراتی کارڈز اور بی رز آویزاں کئے گئے تھے۔ اپ ے قلبی تاثرات سے آگاہ کرتے ہوئے طلباء وطالبات ے لکھا تھا کہ کہ ایک اُستاد کسی بھی قوم کی اجتماعی ترقی کا ضام ہوتا ہے۔ جو قومیں اپ ے اُستاد کی عزت و احترام سے واقف ہیں ہوتی وہ تاریخ کی بے رحم موجوں کی ذر ہوجاتی ہیں۔

اُستاد جو بولے وہ تاریخ کے س ہرے الفاظ ہیں، جو کہے وہ اجتماعی ز دگی کے ا مول موتی ہیں اور اُستاد جو کرے وہ طلباء و طالبات کی آء دہ ز دگی کیلئے مو ہ عمل ہے۔ آج کے جدید دور میں وط ِ عزیز خصوصاً گلگت بلتستا میں فکری اور شعوری کوششیں دُگ ی کر ی ہوں گی اور اس سلسلے میں اساتذہ کرام بہتری رہ مائی فراہم کرسکتے ہیں۔ بلتستا یو یورسٹی کے اقدی بھی جا تے ہیں کہ یہاں کے اساتذہ کرام اپ ی لگ اور شوق کے بے باک سپاہی اور جذبے کے پُرخلوص معمار ہیں۔

اساتذہ کرام کم وسائل میں بڑے مسائل حل کر ے کی یقی ی مہارت رکھتے ہیں اور اُ کا اعتقاد ہے کہ تعلیم کی ترسیل کا حقیقی مصرف طلباء و طالبات ہی ہیں۔دوسری جا ب طلباء و طالبات اور اساتذہ دو وں فریق جا تے ہیں کہ باہمی خلوص، عزت و احترام اور جستجو کسی بھی تعلیمی ادارے کے استحکام کیلئے ضروری لوازمات ہیں۔دو وں فریقوں کے عزائم بہت ہی بل د اور اہداف بامقصد اور بامراد ہیں۔ اپ ے وزائیدہ ادارے (بلتستا یو یورسٹی)کو اس قدر بل دی کی طرف لے جا ا چاہتے ہیں کہ جہاں سے اوجِ ثریا کو چھو ے میں آسا ی ہو۔ دو وں فریقوں کو اِس بات کا مکمل یقی ہے کہ ایک د ایسا آئے گا جب بلتستا یو یورسٹی معاصر جامعات سے کئی قدم آگے بڑھے گی اور تعلیم و تحقیق میں دُ یا بھر میں پاکستا کا ام روش کرے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں