سکردو (نمائیدہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر غلام شہزاد آغا نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگربلتستان یونیورسٹی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی سیاست کے نزر ہو گئے تو وزیر اعلٰی اور گورنر قوم کے مجرم ہونگے۔ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے آپس کی منافقت سے غریب عوام غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت ایک دوسرے کو قصوروار ٹھرا کر بلتستان کے طلباء و طالبات کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ہم انہیں طلباء کے مستقبل کے ساتھ مزاق کرنے نہیں دینگے۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ وزیر اعلٰی اور گورنر مختلف چھوٹے چھوٹے پروجیکٹس پر تختیاں لگا کر قوم کو بے وقوف بنا رہا ہے۔ قوم اپنی سیاسی قومی اور آئینی حقوق چاہتے ہیں جس پر یہ پارٹیاں سنجیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے پی ٹی آئی کے جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعا تھی کہ عمران خان سکردو آئے۔
لیکن عمران خان کو فرصت ہی نہیں۔کیونکہ انہیں گلگت بلتستان کے محکوم عوام سے زیادہ طالبان کے سربراہوں سے ملنا ضروری تھا۔عمران خان عمران خان کا منشور ہے کہ وہ ایک دفعہ پھر سے پاکستان کو طالبان کے حوالہ کیا جا رہا ہے۔
کیونکہ انکی سوچ جنرل ضیاء الحق جیسا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کو ہوشیار رہنا ہوگا کہیں عمران خان ۸۸کے واقعات نہ دہرائیں۔