322

گلگت: گلگت بلتستان بھر میں چہلم امام حسین انتہاٸی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

گلگت(جنرل رپورٹر)گلگت بلتستان بھر میں چہلم امام حسین انتہاٸی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا گلگت۔سکردو۔ہنزہ۔نگرغذر۔ استور۔گانچھے۔کھرمنگ۔شگر۔خپلو۔ اوشکھنداس۔نومل ۔بارگو شروٹ سمیت متعدد علاقوں میں سینکڑوں مجالس منعقد ہوٸی اور علم و ذوالجناع کےجلوس برامد ہوۓ گلگت میں چہلم امام حسین کی مرکزی مجلس عزا انجمن حسینیہ نگر خزانہ روڈ میں منعقد ہوٸی مجلس عزا سے آغا سید راحت حسین الحسینی نے خطاب کرتےہوۓ کہا کہ مولا امام حسین نے دین اسلام کی بنیادوں کو مضبوط کرنے اور دین اسلام کو بچانے کے لیےاپنے جان و مال کی قربانی دی اج ہمیں مقصد حسین پر چلتے ہوۓ مظلوم کی حمایت اور ظالم سے نفرت کا اظہار کرنا ہوگا بعد از مجلس انجمن حسینیہ نگر خزانہ روڈ سے چہلم کا مرکزی جلوس برامدہوا جو کہ مقررہ راستوں سے ہوتاہوا

امپھری میں اختتام پزیر ہوا جہاں پر مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوۓ آغا سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے حقیقی باشندوں کےساتھ اج بھی ظلم و ستم رواں رکھا جارہا ہے بدنیتی کی بنیاد پر گلگت بلتستان سے سٹیٹ سبجیکٹ رول ختم کیا گیا اور اج تک بنیادی آٸینی حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے گلگت بلتستان کی ملت جعفریہ پاکستان کے ساتھ الحاق کرنا چاہتے ہے پاکستان میں شامل ہونا چاہتےہے پاکستان کا حصہ بننا چاہتے ہے لیکن ہمیں غدار کہاجاتا ہے

سپریم کورٹ کے فیصلے میں ہمیں متنازعہ کہا گیا لیکن ہماری زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہےانہوں نے مزید کہا کہ صوباٸی حکومت پاک فوج کو زمین الاٹ کر رہی ہے اور عوام کےساتھ لڑا کر پاک فوج کےخلاف نفرت پھیلانے کی سازش ہے ملت جعفریہ پر ظلم و ستم کےپیچھے صوباٸی حکومت کا ہاتھ ہے ترقیاتی منصوبوں کے لیے انے والا پیسہ وزیراعلی کی جاگیر ہے کیا جو اپنی مرضی سے اپنے من پسند علاقوں میں لگا رہا ہے تمام سرکاری اداروں اور بڑے تعلیمی اداروں کو اپنے علاقوں میں منتقل کر رہاہے

ملت جعفریہ کبھی بھی عسکریت پسندی میں ملوث نہیں رہی ہے جبکہ دیامر میں عسکریت پسندوں کو سکول جلانے والوں کو عام معافی دی جارہی ہے ہماری تعلیمات اور تربیت کسی کو نقصان پہنچانا نہیں ہے کسی کو تکلیف دینا نہیں ہے

سینکڑوں لاشیں اٹھا کر بھی صبر اور امن پسندی کا دامن نہیں چھوڑا ہم خاموش کسی سے ڈر کر نہیں بلکہ تعلیمات اور اخلاق کی وجہ سے ہے ملت جعفریہ پر ظلم و ستم پر خاموش بھی نہیں رہ سکتے لہذا اج کی قرارداد میں جو مطالبات ہے اور جو ظلم و ستم ہمارے ساتھ ہوۓ ہے

فورس کمانڈر شمالی علاقہ جات ان کا اذالہ کرے کرے ہم اپکی طاقت بن جاٸینگے جلوس کے راستوں اور مجالس کے لیے سیکورٹی کےسخت انتظامات کیے گٸیے تھے پولیس رینجرز اور جی بی سکاٶٹس کےاہلکار ڈیوٹی کےفراٸض انجام دے رہے تھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں