315

آپ نے یکم نومبر کو گلگت بلتستان کو پہلا ددورہ کرکے یہاں کی عوام کے دیرینہ مطالبے آئینی حقوق سے جڑی توقعات کو تحریک دی ہے: وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن

….گلگت () مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے وزیر اعظم عمران سے کابینہ اجلاس کی تفصیلات میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی حکومتی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے وزیر اعطم کو گورننس، یہاں کی ترقیاتی عمل اور آئینی مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے یکم نومبر کو گلگت بلتستان کو پہلا ددورہ کرکے یہاں کی عوام کے دیرینہ مطالبے آئینی حقوق سے جڑی توقعات کو تحریک دی ہے۔ لہٰذا آج آپ عوامی توقعات کے مطابق قومی اسمبلی، سینٹ،این ایف سی، آئی آر ایس اے، سی سی آئی اور دیگر قومی اداروں میں گلگت بلتستان کی نمائندگہ کا اعلان کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس سلسلے میں سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تمام ہوم ورک مکمل کرتے وہئے پہلے مرحلے میں گلگت بلتستان کو انتقال اختیارات منتقل کر دئیے تھے جبکہ دوسرے مرحلے میں گلگت بلتستان کے آئینی مسائل کو حل کرتے ہوئے قومیا داروں میں نمائندگی دینا تھا، لہٰذا بطور وزیر اعظم یہ اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ گلگت بلتستان کیلئے دوسرے مرحلے کے تحت گلگت بلتستان کو آئینی حقوق اب آپ دیں۔ وزیر اعلیٰ اپنی بریفنگ میں نئے اضلاع کے قیام کے حوالے سے وزیر اعظم کو کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنے قانونی اختیارات کے تحت اضلاع بنا دئیے ہیں۔ اُن کے مالیاتی اور انتظامی امور بھی صوبائی حکومت مکمل کرچکی ہے۔

لہٰذاوفاق گلگت بلتسان کے نظام کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے اور فوراً نئے اضلاع کے رسمی فریضہ کو ادا کرے۔ وزیر اعلیٰ اور کابینہ نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں گلگت بلتستان میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے لگے ہیں جو تکمیل کے مرحلے پر ہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گلگت بلتستان کے ترقیاتی عمل کی حوصلہ افزائی کرتے وہئے صوبائی بجٹ میں ریکارڈ اضافہ کیا اور وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت گلگت بلتستان میں میگا منصوبوں کا جال بچھا دیا۔ یہ منصوبے جیسے شغرتھنگ، شونٹر، شتونگ، بٹوگا، گلگت سیوریج، ہرپو، گلگت شندور چترال روڈ، کے آئی یو بجلی گھر، پھنڈر بجلی گھر، ریجنل گرڈ، عطاء آباد ہنزہ بجلی گھر، غواڑی بجلی گھر اور دیگر اہم نوعیت کے منصوبے منظور ہوئے لیکن پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت بننے کے بعد گلگت بلتستان کے مذکورہ عوامی منصوبوں کو شجر ممنوعہ بنا دیا گیا اور منظور شدہ منصوبے ختم کر دئیے گئے۔ لہٰذا حکومت گلگت بلتستان مطالبہ کرتی ہے

کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دئیے گئے مذکورہ منصوبوں کے مالی ایوارڈز بحال کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے ترقیاتی عمل کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مثالی امن کی فضا، مستحکم ادارے اور ہماری گورننس نے تعمیر و ترقی کیر اہ کو ہموار کیا ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت گلگت بلتستان کا وفاق سے مضبوط رشتہ قائم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیاں فورکی جائیں تاکہ لوگوں کو انصاف مل سکے۔ باونڈری مسائل کے حل کیلئے اقدمات کئے جائیں۔ قومی اداروں میں یہاں کے نوجوانوں کو بھرپور روزگار کے ذرائع فراہم کئے جائیں۔ معیشت کی ترقی کیلئے وفاق سرمایہ کاری اور بالخصوص میگا سرمایہ کاری میں قومی اور بین الاقوامی مواقعون کی راہ ہموار کرے۔ بریفنگ کے اختتام پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہاں تو گھاس نہیں اگتی اور چلے گئے یہ تھا نیا پاکستان۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں