273

پارلیمانی ممبران گلگت بلتستان کو حقوق دلانے میں ناکام ہوچکے ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی

آرڈر کی مخالفت کرنے والے ممبران مراعات لے رہے ہیں، اسمبلی سے استعفیٰ دیکر آرڈر کو مسترد کریں، دہرا معیار چلنے نہیں دیا جائے گا، یعصوب الدین، مسعود الرحمن

گلگت(نمائندہ خصوصی) عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ پارلیمانی ممبران گلگت بلتستان کے حقوق کے حوالے سے مکمل ناکام ہوگئے ہیں آرڈر کی مخالفت کرنے والے جس آرڈر کے ذریعے مراعات لے رہے ہیں ان سے استعفی دیکر عوام میں آجائیں پھر آرڈر مسترد کردیں دہرا معیار اب چلنے نہیں دیا جائے گا۔ جمعرات کے روز گلگت کے مقامی ہوٹل میں عوامی ایکشن کمیٹی کا اجلاس وائس چیئرمین فدا حسین کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی جنرل سیکریٹری سید یعصب الدین، انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری مسعود الرحمن، جہانزیب انقلابی،غلام عباس، راجہ شاہ زیب و دیگر نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے اسمبلی کو بااختیار بنایا جائے جو بھی آرڈر آرہا ہے اسے پبلک کیا جائے سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گلگت بلتستان کے وسائل پر عوام کا حق ہے اس کو چھیننے نہیں دیا جائے گا، اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ملازمین کے حوالے سے آزاد کشمیر طرز پر عمل کیا جائے، اپنا فیڈرل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گلگت بلتستان کو آرڈر نہیں بلکہ وہ حقوق دئے جائیں جن کے متلاشی ستر سالوں سے عوام ہیں اب الیکشن کمپئین کا وقت نہیں ہے الیکشن کمپیئن کے بجائے سیاسی جماعتوں کے رہنما گلگت بلتستان کے بنیادی سیاسی حقوق کے لئے کام کیا جائے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ہم متنازعہ ہیں جس کا فیصلہ ریاست کے اہم ادراہ عدلیہ نے فیصلہ دے دیا ہے اس کی روشنی میں گلگت بلتستان کو حقوق دلانے کے لئے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اپنا کردار ادا کریں گلگت بلتستان کے عوام کو مزید محرومی میں رکھنا نیک شگون نہیں ہے اس لئے گلگت بلتستان کے عوام کو اعتماد میں لیا جائے آرڈر تھوپنے کی صورت میں شدید رد عمل آئے گا اور مزید عوام کو نہیں آزمایا جائے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے قوم بہت جلد بیانیہ بناکر پیش کرے گی اور تحریک کا باقائدہ آغاز کیا جائے گ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں