321

کورونا وائرس)جی بی کی تمام مارکیٹیں 21 مارچ سے بند کرنے کا فیصلہ

ہفتے کی چھٹی بحال، سیاحوں کی داخلے پر پابندی عائد، جی بی میں کورونا وائرس کی مریضوں کی تعداد 13ہوگئی

گلگت(سعادت علی)گلگت بلتستان حکومت کا کرونا کے پھیلاو کے پیش نظر گلگت اور سکردو میں 21 مارچ سے تمام مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ ہفتے کی چھٹی بحال اور ملکی سیاحوں کی تین ہفتے تک گلگت بلتستان داخلے پر پابندی عاuد کرنے اور کرونا کے سدباب کے لیے 30 کروڈ روپے کا فنڈ قا?م کرنے کا فیصلہ تمام سرکاری ملازمین اور ممبران اسمبلی کی 5 دن کی تنخواہ فنڈ میں دیا جا? گا کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے گلگت بلتستان میں کرونا کے شکار افراد کی تعداد 13 ہوگئی ایران سے انے والے 13 افراد میں سے 10 میں کرونا کی تصدیق ہوچکی جبکہ پہلے سے تین افراد میں تصدیق ہوچکی ہے بدھ کے روز ہونے والے کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے وزیر قانون اورنگزیب ایڈوکیٹ۔وزیر اطلاعات۔ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق سیکریٹری صحت و دیگر کے ہمراہ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس تباہ کن وبا ہے ہمیں قوم بن کر اسکا مقابلہ کرنا ہوگا 16 لاکھ کی ابادی میں اب تک 13 افراد میں وا?رس کی تصدیق ہونا خطرناک اور تشویشناک صورتحال ہے اور بہت بڑا چیلنچ ہے وغاقی حکومت کی طرف سے تفتان میں ناقص انتظامات کی وجہ سے وائرس پھیلا ہے تفتان میں ناقص انتظامات بر ہم نے تحفظات کا اظہار کیا تھا اس کے باوجود انتظامات بہتر نہیں کییگیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے شروع دن سے شوشا کی بجائے عملی اقدامات کیے اوراب تک کرونا کے سدباب کے لیے 15 کروڈ روپے خرچ کرچکے ہے ابتدائی طور پر 9 وینٹی لیٹر مشینیں خریدی ہے اور گگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے زائرین کو گلگت بلتستان پہنچایا ہے اور سکریننگ کے بعد 45 مشتبہ مریض پا? گیے زائرین کو قرنطینہ اور آ?سولیشن کیلیے 250 بیڈ ہوٹلز کا بندوبست کرکے تمام زا?رین کو ہوٹلوں میں رکھا گیا ہے جہاں ان کی بہتر نگہداشت اور سخت مانیٹرنگ ہورہی ہے اور بہتر انتظامات فراہم کررہے ہے۔گلگت بلتستان کے لیے اضافی گندم کی فراہمی کے لیے وفاق کو لیٹر لکھا گیا ہے اور کرونا کے خلاف اگاہی مہم میں اساتذہ کو شامل کیا جا? گا اور روزانہ کی بنیاد پر کرونا کی صورتحال کی مانیٹرنگ ک لیے ہر ڈسٹرکٹ میں کمیٹیاں بنائی جائینگی۔وزیر اعلٰی گلگت بلتستان نے مزید بتایا کہ ہمارے زائرین کے ساتھ تفتان بارڈر پر ظلم کی انتہا کی گئی جس باعث تندرست زائرین بھی کرونا کا شکار ہوگئے ہیں تفتان بارڈر پر گلگت بلتستان کے زائرین جو ایران سے آئے تھے قرنطینہ کے دوران سب کو ایک جگہ رکھا گیا جس باعث زائرین کرونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں,

انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے وفاق سے گزارش کی تھی کی گلگت بلتستان کے زائرین کو بائی ائیر تفتان سے گلگت بلتستان پہنچایا جائے لیکن وفاق نے ہماری گزارش پر توجہ نہ اور ہمارے زائرین کو تفتان سے ڈیرہ اسماعیل کے زریعے گلگت بلتستان پہنچنے میں شدید تکلیف کے ساتھ ساتھ علیحدہ کمرے اور ماحول نہ ملنے کے باعث ہمارے زائرین کرونا وائر کا شکار ہوگئے ہیں, وزیر اعلٰی گلگت بلتستان نے موجودہ صورتحال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ہمارے سابقہ اور موجودہ زائرین میں اکثریت کرونا وائرس کا شکار ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں, انھوں نے کہا کہ اس وقت گلگت بلتستان کے کل زائرین کی کل تعداد 1400 سے تجاوز ہے, جن میں 200 سے زائد زائرین کی آمد ہو رہی ہے, وزیر اعلٰی گلگت بلتستان نے کہا کہ کرونا وائرس کا تیزی سے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر عوام کو اس وبائی مرض سے محفوظ رکھنے کے لیے صوبائی کابینہ کے آج کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں جس کی روشنی میں حکومت گلگت بلتستان نے فوری طور پر کرونا وائرس کی روک تھام کے لئے 30 کروڑ روپے جاری کئے ہیں جبکہ مزید 9 وینٹیلیٹرز مشینیں منگوائی گئی ہیں اسکے علاوہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں کرونا سینٹرز کی استعداد کار میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور آمدہ روز میں میڈیا سمیت دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر کرونا وائرس کے حوالے سے گلگت بلتستان بھر میں شعور و آگاہی سمیت روک تھام کی تدابیر پر عملدرآمد کے لئے مہم شروع کی جارہی ہے, وزیر اعلٰی نے کہا کہ 22 مارچ سے پورے گلگت بلتستان میں تعلیمی ادارے سرکاری دفاتر سمیت تمام بازار مارکیٹیں 15 روز کے لئے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اسکے علاوہ مذہبی سیاسی و سماجی اجتماعات سمیت 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر بھی پابندی ہوگی,

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں