275

کورونا وائرس اور پاکستان کے ہسپتالوں پر بڑھتا بوجھ: کیا کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے ہسپتالوں میں جگہ ختم ہو سکتی ہے؟

پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دو ہفتے قبل 9000 کے قریب تھی اور اب 30000 سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ یکم اپریل سے کووڈ 19 سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر تقریباً ایک ہزار نئے مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ‘اگر حفاظتی تدابیر نہ اختیار کی گئیں تو جولائی کے وسط تک پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔’ اس کے بعد ان میں اضافہ ہو گا یا کمی واقعہ ہو گی وہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گے۔

ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کو ڈر ہے کہ اگر ایسا ہوا تو ملک میں صحت کا نظام اس بوجھ کو برداشت نہیں کر پائے گا کیونکہ پاکستان میں تمام تر سرکاری ہسپتالوں کو ملا کر بھی تو مریضوں کی اتنی گنجائش نہیں۔

کورونا کے تمام متاثرین کو ہسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن اگر ان میں سے نصف یا ایک چوتھائی افراد بھی ہسپتال آ گئے تو کیا ان کے لیے وہاں جگہ ہوگی بھی یا نہیں؟

پاکستان میں ڈاکٹروں نے کورونا کے حوالے سے جن خدشات کا اظہار کر رکھا ہے، ڈاکٹر فرقان الحق کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ان کی عکاسی کرتا ہے۔ یعنی ایک ایسا وقت جب گھر پر قرنطینہ میں رہنے والے کورونا کے مریض کو ہسپتال کی ضرورت پڑے گی اور یا تو ان کے لیے جگہ نہیں ہوگی یا انطیں وقت پر ہسپتال میں جگہ نہیں ملے گی۔

پاکستان میں موجود ہسپتالوں اور ان میں میسر سہولیات کے حوالے سے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ یہ خدشات حقیقت پر مبنی ہیں۔

پاکستان کے ہسپتالوں میں کتنے بستر میسر ہیں؟

پاکستان کے ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 2018 کے اختتام تک پاکستان کے ہسپتالوں میں مجموعی طور پر 132227 بستر موجود تھے جو ملک بھر کے 1279 سرکاری ہسپتالوں اور 5671 ڈسپنسریوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔

آبادی کے حجم کے حساب سے صوبہ پنجاب کے 388 ہسپتالوں میں بستروں کی کل تعداد 60191 ہے۔ اس کے بعد صوبہ سندھ میں 39564 بستر، صوبہ خیبر پختونخوا میں 22154، صوبہ بلوچستان میں 7747 اور وفاقی دارالحکومت میں 2571 بستر میسر تھے۔

تاہم یہ تمام بستر کورونا کے مریضوں کے لیے مختص نہیں کیے جا سکتے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے کے مطابق مالی سال 2017 کے اختتام تک ملک میں ہر 1580 افراد کو ہسپتال کا ایک بستر میسر تھا۔

کورونا کے مریضوں کے لیے کتنے بستر دستیاب ہیں؟

پاکستان میں اوسطاً ہر 1580 مریضوں کے لیے ایک بستر موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب ابتدا میں تمام تر ہسپتالوں کے اندر کورونا کے مریضوں کے لیے محض 1122 بستر مختص کر پایا۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیشِ نظر اس تعداد کو بڑھا کر تین ہزار سے زیادہ کیا گیا لیکن وہ بھی کم پڑ گئی۔ اس کے بعد عارضی فیلڈ ہسپتال قائم کیے گئے۔

اسی طرح صوبہ سندھ میں حکومت نے تمام اضلاع میں فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ فیلڈ ہسپتالوں میں میسر بستروں کی تعداد کو ملا کر اس وقت پاکستان میں کورونا کے مریضوں کو دستیاب ہسپتال کے بستروں کی تعداد 19 ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں