155

جی بی کے استحکام کیلئے مالی مدد فراہم کریں گے، شوکت ترین

گلگت(پ،ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے مابین اسلام آباد میں ملاقات۔ ملاقات میں صوبائی وزیر خزانہ گلگت بلتستان جاوید منوآ اور صوبائی مشیر خوراک شمس الحق لون بھی شریک۔ ملاقات میں نئی اسامیوں کی تخلیق میں پیشرفت سمیت گندم کے معاملے اور اضافی مالی امداد پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعلی خالد خورشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سالہسال سے PC4s کے تحت مطلوبہ آسامیوں کی عدم منظوری کے سبب گلگت بلتستان کے شعبہ صحت، تعلیم، ریونیو مینیجمنٹ، انتظامیہ، پولیس و دیگر محکمہ جات میں حکومت کو مسائل درپیش پیش ہیں۔ خطے کی عوام کا تمام تر دارومدار سبسڈی کے گندم پر ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں کے اضافے کی وجہ سے سبسڈی کے گندم کی کمی کا سامنا ہے۔ فنانس ڈویژن گلگت بلتستان کے لئے مقامی گندم کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار کرے۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی مالی مشکلات کے تدارک کے لئے وفاقی حکومت کوشاں ہے اور صوبائی حکومت کی شفارشات کی روشنی میں مکمل مدد فراہم کی جائے گی اور اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور صوبائی حکومت کے درمیان ہر ماہ پروگیرس میٹنگ منقعد کی جائیگی۔ گلگت بلتستان کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے حوالے سے بھرپور مدد فراہم کرینگے۔وفاقی فنانس ڈویژن صوبائی حکومت کی ترجیحات پر صحت، تعلیم، رییونیو مینجمنٹ میں آسامیاں تخلیق کرے گا۔ گلگت بلتستان کے لئے گندم کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے وفاقی وزارت خزانہ ہنگامی بنیادوں پر مسئلہ ECC میں اٹھائے گا اور مقامی گندم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا اور دسمبر کے آخر تک اضافی گرانٹ پر پیشرفت شروع کریگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں