332

صدر پریس کلب سکردو ذیشان مہدی نے گذشتہ روز اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

سکردو(پ ر) اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پریس کلب سکردو اپنے قیام کے بعد سے ایک لمبے عرصے تک جدید سہولتوں سے عاری رہا، گذشتہ برسوں کے دوران اسے جدید سہولتوں سے آراستہ کرنے پر وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان ، سنیئر منسٹر حاجی اکبر تابان، اشرف صدا اور وزیر اخلاق نے خصوصی توجہ دی ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ ادارہ اس علاقے کے صحافیوں کے ساتھ شعرا، ادبا اور سول سوساءٹی کےلئے چھتری کی مانند ہوں جس کے سائے میں بیٹھ کر علم و ادب کی ترویج اور معاشرے کے مسائل کا مثبت اور تعمیری حل تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی اقدامات کی مناسب تشہیر بھی کی جا سکے جس کےلئے ابتدائی اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں ۔ ہم نے پچھلے ایک سال کے دوران اس ادارے کے دروازے سول سوساءٹی پر کھل دیئے جس کے باعث اب یہاں علمی و ادبی سرگرمیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں ۔ تاہم ان سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے میں کچھ دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

جس کےلئے آپ کا تعاون درکار رہے گا، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافیوں کو درپیش مسائل پر حکومت نے سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں ہم پر امید ہیں کہ مستقبل قریب میں اس حوالے سے اہم فیصلے سامنے آئینگے، گلگت بلتستان کے سنیئر اور باصلاحیت صحافیوں نے گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس کا قیام عمل میں لایا ہے،

اس تنظیم نے اپنے قیام کے بعد سے نہایت کم وقت میں مقامی صحافیوں کے اہم مسائل اجاگر کئے ہیں اور آپ کے ساتھ ملکر ان کے حل کی طرف گامزن ہیں ،اس حوالے سے جی بی یونین آف جرنلسٹس کے صدر خالد حسین اور ان کی کابینہ کے شکر گزار ہیں ، ہ میں اس بات کا بھی احساس ہے کہ ہم ساری دنیا پر تنقید کرنے والے لوگ ہیں چنانچہ ہ میں اپنا دامن بھی صاف رکھنا چاہئے جس کےلئے ہم نے خود احتسابی کا عمل شروع کر رکھا ہے ۔ ہم نے روایات سے انحراف کرتے ہوئے اصلاحات اور احتساب جیسے اقدامات اٹھانے کی غلطی کی تھی اور کر رہے ہیں چنانچہ ہمارے سامنے بھی دیوار کھڑی کی جا رہی ہیں مگر آپ سب یقین رکھیں کہ ہم اسی راہ پر چلتے رہینگے،

سب سے پہلے احتساب کےلئے اپنے آپ کو پیش کرنے کی روایت پڑ چکی ہے ، ہم اس روایت کو مزید تقویت دینگے چاہئے اس کی کتنی بڑی قیمت ادا کیوں نہ کرنی پڑے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں