277

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات کی جس میں سابق وفاقی حکومت کی جانب سے تاریخ میں پہلی مرتبہ گلگت بلتستان کے عوام کے لیے گھروں میں پائپ لائنز کے زریعے گیس فراہم کیئے جانے کے منصوبے پر کام شروع ہونے کے بعد آنے والی مشکلات اور تعطل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔وزیر اعلیٰ نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ گلگت بلتستان میں سردیوں کا موسم انتہائی کٹھن ہوتا ہے گھروں کو گرم رکھنے اور ایندھن کے طور پر اس موسم میں درختوں کی بے دریغ کٹائی ہوتی ہے دوسری جانب توانائی کے بحران کے موقع پر اس موسم میں عوام بجلی کے آلات بھی استعمال کرتے ہیں جس سے توانائی کا بحران شدت اختیار کر جاتا ہے انھی باتوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر سابقہ وزیر اعطم شاہد خاقان عباسی کے دور حکومت میں انھوں نے ہماری سفارشات پر پہلی مرتبہ ایس این جی پی ایل کے زریعے ایئر گیس مکس پلانٹ لگا کر گلگت بلتستان کے عوام کو گھروں میں گیس کی سہولت فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دی تھی پہلے فیز میں دو ارب اکیاون کروڑ کی لاگت سے گلگت شہر میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز ہونا تھا معاہدے کے مطابق گلگت بلتستان حکومت نے پلانٹ کے لیئے جگہ فراہم کر دی پلانٹ تعمیر ہو گیا مگر بدقسمتی سے پلانٹ کی تعمیر کے بعد پائپ لائنوں کو گھروں تک پنہچانے کا کام وفاق کی جانب سے روک دیا گیا

یوں یہ انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ تاخیری حربوں کا شکار ہو رہا ہے اس ضمن میں ہم اس ملاقات سے قبل بھی وفاق کو آگاہ کر چکے ہیں۔وفاقی وزیر توانائی نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حکومت کی جانب سے اس منصوبے کے حوالے پیش کیئے جانے والے تحفظات جائز ہیں اور اس بابت مجھے پہلے آگاہی ہوئی تھی اور میں نے رپورٹ طلب کر رکھی ہے اس ضمن میں ہم گلگت بلتستان حکومت کو مایوس نہیں کریں گے اور جہان کہیں مشکلات ہیں انکو حل کیا جائے گا اور اس اہم منصوبے کو ضایع نہیں ہو نے دیں گے وفاقی وزیر نے وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں متعلقہ اعلیٰ افسران کو احکامات جاری کئے کہ اس منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کر کے دو ہفتوں کے اندر اس منصوبے کو رواں کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں