249

جی بی اسمبلی کا اجلاس) شونٹر روڈ کی تعمیر، کرنل مجیب الرحمن کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قرارداد منظور

گلگت بلتستان سیاحت کے حوالے سے اہم علاقہ ہے قدرتی آفات کی وجہ سے کے کے ایچ اکثر بلاک رہتا ہے ایسے میں شونٹر روڈ کی تعمیر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، فرمان علی، کیپٹن سکندر علی

گلگت(سعادت علی)گلگت بلتستان اسمبلی نے استور شونٹر روڈ کی تعمیر۔گلگت بلتستان کے سپوت کرنل مجیب الرحمن کو خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے دو الگ الگ قرارداد متفقہ طور منظور کر لی اور سروسز ٹریبنول ایکٹ ترمیمی بل 2019 کو بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا۔گلگت بلتستان اسمبلی کے 44 واں اجلاس کے پہلے روز دو قراد دادیں اور ایک ترمیمی بلی مختصر ترمیم کے بعد متفقہ طور پر پاس کر لیا گیا سپیکر اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں چیرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی اور صوبائی وزیر فرمان علی رانا کی طرف سے استور شونٹر روڈ کی تعمیر سے متعلق قرارداد اسمبلی میں پیش کی قرارداد کا کامتن پیش کرتے ہو? سکندر علی خان نے کہا کہ گلگت بلتستان سیاحتی اعتبار سے دنیا کے سامنے ایک اہم علاقے کی حیثیت سے مشہور ہوتا جارہا ہے یہ خطہ سیاحتی اعتبار سے اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے ہوسکتا ہے جب یہاں آمد ورفت کیلئے بہترین سڑکوں کا جال موجود ہو مقامی آبادی ملکی وغیر ملکی سیاح کا گلگت بلتستان پہنچنے کا واحد راستہ شاہراہ قراقرم ہے داسو اور دیامر ڈیمز کے متبادل روڈ پر تعمیراتی کام اور آئے دن بارشوں و دیگر آفات کی وجہ سےkkh بند رہتا ہے جس سے سیاحتی صنعت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے لہذا یہ ایوان وفاقی حکومت سے بھر پور مطالبہ کرتا ہے کہ استور شونٹر روڈ کو فوری اپنی تحویل میں لے کر این ایچ اے کے ذریعے اسکی تعمیر کا بندوبست کیے جائے اس سے نہ صرف گلگت بلتستان سے پاکستان سفری اخراجات کم ہونگے بلکہ سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور خطیر زرمبادلہ کمایا جاسکے گا۔دوسری قرارداد کا متن پیش کرتے ہو? رکن اسمبلی عمران ندیم نے کہا کہ گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے کرنل شہید مجیب الرحمن کو خراج تحسین پیش کرتے ہے جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے دہشت گردوں کی مذموم مقاصد کو خاک میں ملادیا دہشت گردوں کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کر کے جام شہدت نوش کیا اس موقع پر سپیکر فدا محمد ناشاد نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آ?ینی حقوق سے محروم ہونے کی باوجود مملکت پاکستان کے تحفظ کی خاطر اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہے اور پاک فوج شانہ بشانہ کھڑے ہے ہمیں اپنے جوانوں پر فخر۔ سروس ٹربیونل 2019 کے ترمیمی بل میں چیرمین اور ممبر ان کے عمر کی حد کو زیادہ سے زیادہ 62 سال تجربہ 8 سال اور کم از کم 21 سکیل کو ضروری قرار دے کر منظور کر لیا گیا جبکہ گورنر سکریٹریٹ کی جانب سے گلگت بلتستان سروس ٹربیونل بل کو دوبارہ اسمبلی بھیجنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایک دفعہ اسمبلی سے پاس کیا گیا ہے اپنے مطلب کے دوبارہ ترامیم کے لئے دوبارہ اسمبلی میں بھیجنا مذاق ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں