719

اختیارات منجمد کرنے پر صوبائی کابینہ نے استعفےٰ وزیر اعلیٰ کو پیش کردئیے

انتخابی شیڈول کے اجراء سے قبل صوبائی حکومت کے اختیارات منجمد کرنا جمہوری حکومت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، سازش کے تحت جی بی میں کالونی نظام رائج کیا جارہا ہے، شمس میر

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مارکیٹوں اور بازاروں کو کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی، عید گاہوں مساجد اور بازاروں کیلئے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، حفیظ الرحمن کا اجلاس سے خطاب

گلگت (بیورو رپورٹ) الیکشن کمیشن گلگت بلتستان کی جانب سے انتخابی شیڈول اجرا سے پہلے اختیارات منجمند کرنے پر آج صوبائی کابینہ نے استعفے وزیر اعلیٰ کو پیش کردئیے۔ذرا ئع کے مطابق چیف الیکشن کمیشنر اور مشیر اطلاعات کے مابین تلخ کلامی کے بعد مشیر اطلاعات شمس میر کہنا ہیکہ ایک سازش کی تحت جی بی میں کالونی نظام رائج کیا جارہا ہے۔ صوبائی حکومت کے اختیارات منجمد کرنا جمہوری حکومت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔دریں انثاء وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام آپرینشل اخراجات کو شفاف رکھا جائے۔ آئی ایس ڈیوٹی کے نام پر ماضی میں گاڑیاں لی گئی اور پسند اور نا پسند کے بنیاد پر خرانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ کرونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔ جس سرکاری آفیسران کے پاس ایک سے زائد گاڈیاں ہیں وہ جی ڈی اے پول میں جمع کراریں۔ ائی ایس پر گاڑیاں لینے کی روایت ختم کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کرونا وائرس کے حوالے سے آپریشنل اخراجات کی رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبے میں اب تک48کروڈ روپے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جاری کیے گیے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تمام اخراجات کی جانچ کیلئے صوبائی وزیر قانون، صوبائی وزیر جنگلات اور مشیر خوارک پر مشتمل کمٹی تشکیل دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے ہسپتالوں میں بہتر طبعی سہولیات کی فراہمی کیلئے انقلابی اقدامات کیے سٹی سکین مشینوں اور ڈائلاسیز مشینوں کی خریداری کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں 27 ہزار مستحق گھرانوں کو راشن فراہم کرنے کے جاری عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ عید گاہوں، مساجد اور بازاروں کیلئےSOPs پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر عمل کرئینگے۔ لیکنSOPs پر عمل درآمد میں سختی کی جائے۔ کرونا ٹیسٹ کے بغیر صوبے میں داخلے پر عائد پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ ماسک کا استعمال، سماجی دوری سمیت دیگرSOPs پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں توڈ پھوڈ کرنے کے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر گلگت کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے اور ہسپتالوں میں سیکورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سخت کاروائی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ15جولائی تک سکول بند رہینگے اور ہیلتھ ایڈوائزی کی روشنی میں سکول کھولنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔

گلگت(رھبر نیوز)صوبائی وزیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر نے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیر صدارت کابینہ کے 24 واں اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد عید تک لاک ڈاون میں مکمل نرمی کر رہے ہیں اور عید کے بعد صورتحال کا جائزہ لگا کر نطز ثانی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کورونا پر صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک کئے گئے اقدامات کو مثالی قرار دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ استور میں کورونا قابو میں ہے۔صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ کورونا کی تدارک کیلئے اب تک 48 کروڑ روپے مختلف اداروں کو جاری کردئیے گئے ہیں۔شمس میر نے کہا کہ جمعہ الوداع، یوم القدس اور مارکیٹوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے روشنی میں اور SOP کے مطابق کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی۔ماسک کے بغیر کسی بھی جگہ داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ماسک کے جرمانے سے صرف ماسک ہی دیئے جائیں گے 100 روپے کے جرمانے کے بدلے اس شخص کو 3 ماسک دیئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ پارکس کھول دیئے جائیں لیکن وہاں کھیلوں کی سرگرمیاں نہیں ہونگی۔ہوٹلز اور ریسٹوران تاحکم ثانی بند رہیں گے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ سوشل ڈسٹینسنگ، ماسک،ہاتھ دھونا اور گھروں میں رہنے کا فیصلہ ہوا ہے۔طبی ماہرین نیکابینہ کو بتایا ہے کہ ٹریول ہسٹری کے کورونا کیسزز اب بھی آرہے ہیں،ریکوری ریٹ رمضان المبارک کی وجہ سے کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا ٹیسٹنگ میں گلگت بلتستان ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اسلام آباد میں پرائیوٹ ٹیسٹ ہورہے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں صرف سرکاری سطح پر ہورہے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عید کے بعد صورتحال کا جائزہ لے کر لاک ڈاون پر نظر ثانی کی جائے گی،حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے لاک ڈاون دوبارہ لگایا جاسکتا ہے۔کابینہ اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کیلئے 15 جولائی 2020 کے بعد نظر ثانی کی جائے گی۔ انٹر ڈسٹرکٹ بھی تا حکم ثانی بند رہیں گے۔شمس میر نے مزید کہا کہ کورونا کے حوالے سے طبی ماہرین نے کابینہ کو بتایا کہ اب تک کل 6834 کیسزز ٹیسٹ کیئے جاچکے ہیں،کنفرم کیسسز 556 جبکہ کنفرم ایکٹیو پوزیٹیو کیسز 162،ریکورڈ کیسزز 390 اور اب تک کورونا سے 4 اموات ہوچکی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں