140

گلگت بلتستان کے ہر ضلع کیلئے قومی اسمبلی میں ایک ایک نشست رکھی جائے، جمعیت علماء اسلام

معیت علماء اسلام گلگت بلتستان کی صوبائی مجلس عاملہ کا ایک غیر معمولی اجلاس،جی بی کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت
جی بی کیلئے سینٹ میں تمام صوبوں کے برابر نشستیں رکھی جائیں تاکہ ماضی کی محرومیوں کا مضبوط ازالہ ھوسکے، صوبائی امیرمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کی صوبائی مجلس عاملہ کا ایک غیر معمولی اجلاس،جی بی کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت
جی بی کیلئے سینٹ میں تمام صوبوں کے برابر نشستیں رکھی جائیں تاکہ ماضی کی محرومیوں کا مضبوط ازالہ ھوسکے، صوبائی امیر


گلگت(اسپیشل رپورٹر)جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کی صوبائی مجلس عاملہ کا ایک غیر معمولی اجلاس بابت گلگت بلتستان کے متوقع سیٹ اپ کے حوالے سے صوبائی امیر کی صدارت میں آج گلگت میں منعقد ھوا، اجلاس میں صوبائی عاملہ کے اراکین کے علاوہ جمعیت علماء اسلام ضلع گلگت کے امیر حاجی جمعہ خان اور جمعیت طلبہ اسلام گلگت بلتستان کے کنوینئر عدنان اللہ نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں ایجنڈے پر تفصیلی غوروخوض کے بعد گلگت بلتستان کے مستقبل کے حوالے سے جمعیت کے اصولی موقف کو دھراتے ھوئے درج ذیل تجاویز پیش کی گئیں جو قبل ازیں بھی صوبائی حکومت کے سامنے رکھی گئی ھیں:گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت اور جمیعت علمائے اسلام گلگت بلتستان کی تجاویز(1)جمیعت علمائے اسلام گلگت بلتستان کو ریاست کشمیر و تنازع کشمیرکا جزء لاینفک،تصور کرتی ہے اور ساتھ ہی گلگت بلتستان کے آئینی حیثیت اور عوام کی بھتری کیلئے نھایت سنجیدہ ھے چنانچہ جمیعت علمائے اسلام گلگت بلتستان کو مکمل آئینی حیثیت اور شناخت اس طور پر دینے کی سفارش و تجویز پیش کرتی ہے کہ استصواب رائے کے مرحلے میں،گلگت بلتستان ریاست کشمیر کے جزء لاینفک کے طور پر شامل و دخیل رھے۔۔۔۔۔۔(2) گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی میں ھر ضلع کو کم از کم ایک قومی اسمبلی کی نشست دینے کی شرط پر،کل جتنے اضلاع ھوں اتنی نشستیں مختص کی جائیں جبکہ سینٹ میں تمام صوبوں کے برابر نشستیں رکھی جائیں تاکہ ماضی کی محرومیوں کا مضبوط ازالہ ھوسکے (3) گلگت بلتستان کے اقتصادی اور معاشی سلسلہ کو مستحکم کرنے کے لئے،،،NFC,,, نیشنل فنانس کمیشن،،میں جی بی کو نمائندگی ملنی چاھی? (4) فرقہ وارانہ ھم آھنگی،، مذھبی رواداری اور اسمبلی میں پیش کئے جانے قوانین و آرڈینس کے مسودے کی حتمی منظوری اور شرعی حیثیت کا جائزہ لینے کیلئے،،علماء مشاورتی کونسل،، کا قیام، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان طرز پرعمل میں لایا جائے اس طور پر کہ اھل سنت والجماعت سے چار معتدل علمائے کرام،اھل تشیع سے چار معتدل شیوخ،اسماعیلیہ طبقے سے سے دو،اھل حدیث،نور بخشیہ صوفیہ،،نور بخشیہ امامیہ اور بریلوی مکتب فکر سے ایک ایک فرد بطور رکن کونسل لیا جائے اور کونسل کا چئیرمین،باری باری سبھی مکتب فکر سے لیا جائے آور تمام اراکین علماء مشاورتی کونسل،،کو ماھانہ معقول وظیفہ (تنخواہ) مقرر کی جائے تاکہ کونسل زیادہ سے زیادہ فعال اور متحرک رھ سکے-اجلاس کے آخر میں جمعیت علماء اسلام گلگت بلتستان کے سابق امیر اور سابق قاضی گلگت بلتستان مولانا قاضی عنایت اللہ مرحوم کی رحلت کو جی بی سمیت جمعیت علماء اسلام کیلئے ایک ناقابل برداشت صدمہ قرار دیتے ھوئے مرحوم کی جی بی اور جمعیت کیلئے دی جانے والی ھمہ جہت خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور مرحوم کی کامل مغفرت کی دعا کی گئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں