153

جی بی میں کرپشن کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا ہے، امجد ایڈوؤکیٹ

موجودہ حکومت کے 9 ماہ کے اخراجات سابقہ حکومت سے سو فیصد ذیادہ ہے حکومت کا نظام مہز کرپشن اور لوٹ مار کی حد تک چل رہا ہے
سی ایم سیکریٹریٹ نے تیزین اور آرائش کے نام 8 کروڑو روپے کا مزید قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا، اپوزیشن لیڈر جی بی کا بیان


گلگت(پ،ر) قائد حزب اختلاف و صوبائی صدر پیپلز پارٹی گلگت بلتستان امجد حُسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے 9 ماہ میں لوٹ مار کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے موجودہ حکومت کے 9 ماہ کے اخراجات سابقہ حکومت سے سو فیصد ذیادہ ہے حکومت کا نظام مہز کرپشن اور لوٹ مار کی حد تک چل رہا ہے سی ایم سیکریٹریٹ کی دو گاڑیوں کو مرمت کے نام پر اسلام منتقل کر کے دو کروڑ روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے جبکہ دونوں گاڑیوں کی جہگے میں کاغذات کی حد تک نئی گاڑیاں خریدی گئی ہیں مگر وہ گاڑیاں بھی غائب ہیں دوسری طرف سی ایم سیکریٹریٹ میں دادی جواری کے نام پر بننے والے کمپلیکس میں محکمے ورکس نے پہلے سے کروڑوں روپے خرچ کئے ہیں جبکہ سی ایم سیکریٹریٹ نے تیزین اور آرائش کے نام 8 کروڑو روپے کا مزید قومی خزانے کو ٹیکہ لگایا ہے انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کے وزراء نے بھی قومی خزانے کو لوٹنے کے لئے ہاتھ دو کے لگے ہوئے ہے حکومتی ایک وزیر محکمہ تعمیرات،برقیات،لوکل گورنمنٹ سمیت پورا ورک پلان کے ذریعے پورے ٹھیکے اپنی خاندان کو دینے کے لئے محنت کررہا ہے جبکہ کچھ ٹھیکے انہوں نے پہلے سے دیا ہے دوسری جانب دوسرا وزیر محکمہ خوراک کے تمام اے سی آئی سے براہ راست کمیشن وصول کرتا ہے اور گندم کے ٹرکوں سے روزانہ کی بنیاد پر گندم کی بوریاں کم ہو رہی ہیں آخر یہ گندم کی بوریاں کہاں جا رہی ہیں کسی کو معلوم نہیں۔اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں کنسلٹینسیز کے نام پر بغیر ٹینڈر کے اپنے من پسند لوگوں کے ذریعے کرپشن کررہے ہیں کرپشن اور لوٹ مار کا نہ ختم ہونے والا بازار شروع ہوا ہے اور قومی خزانے کو مسلسل کروڑوں روپے کے ٹیکے لگائے جا رہے ہیں تحقیقاتی ادارے آنکھیں کھولیں اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی کرے انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت بلخصوص وزیر اعلیٰ نے تحریک انصاف کو ووٹ نہ دینے والے چھوٹے بڑے تمام ملازمین کے ساتھ انتقامی کاروائیاں کررہے ہیں وزیر اعلیٰ نے انتقامی کاروائی کرتے کرتے چپراسی تک بھی نہیں چھوڑا جبکہ کھرمنگ اور شگر کے وزراء بھی انتقامی کاروائیوں میں پیش پیش ہیں پی ٹی آئی کو ووٹ نہ دینے والے ملازمین کے ساتھ انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ صوبائی حکومت نے گلگت شہر میں 18 سال سے کم عمر کے طُلبہ کے اوپر ایم پی اوز لگا کر جیل بھیج رہی ہے گلگت شہر کی عوام کے ساتھ نہ ختم ہونے والی ذیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے اگر یہی حالات رہے تو گلگت بلتستان کا نظام پہلے سے بھی مفلوج ہوگا قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے گلگت بلتستان میں 9 ماہ کے اندر مہز کرپشن اور لوٹ کے لئے دروازے کھول دئے ہیں جبکہ عوامی نوعیت کے مسائل حل کرنے کے لئے حکومت کہی نظر نہیں آ رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں