113

آزادی کا مطلب جنگ ہے، چین نے تائیوان کو خبردار کردیا

بیجنگ: چین نے تائیوان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کا مطلب جنگ ہے۔

چین نے تائیوان کے قریب فوجی مشقیں شروع کی ہیں جن کو ’آزادی کا مطلب جنگ‘ کا نام دیا گیا ہے اور ان مشقوں کے ساتھ ہی تائیوان کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی افواج غیر ملکی اشتعال انگیزی اور مداخلت کے جواب میں فوجی مشقیں کررہی ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : چین کے ’غنڈہ سفارت کاروں‘ کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، تائیوان
چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے فوجی مشقوں سے متعلق ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے جب کہ چینی افواج کی سرگرمیاں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر انتہائی اہم قدم اور ملکی خودمختاری کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں، اس کے علاوہ یہ تائیوان میں بیرونی مداخلت اور اشتعال انگیزی پھیلانے والی تائیوان کی آزادی کی حامی قوتوں کو واضح جواب بھی ہے۔

وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا کہ تائیوان کی آزادی کے حامی عناصر کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ تائیوان کی آزادی کا مطلب جنگ ہے لہذا جو لوگ آگ سے کھیل رہے ہیں وہ خود جل جائیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : چین کا تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی کا اعلان

چین کی حکومت کو خدشہ ہے کہ تائیوان کی منتخب جمہوری حکومت باقاعدہ طور پر آزادی کے اعلان کی طرف بڑھ رہی ہے تاہم تائیوان کی صدر متعدد بار کہہ چکی ہیں کہ تائیوان ایک آزاد ملک ہے جس کا نام ’رپبلک آف چائنہ‘ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : تائیوان کے معاملے پر امریکا باز نہ آیا تو بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی، چین

اس کے علاوہ چین کئی مرتبہ یہ واضح کرچکا ہے کہ تائیوان اس کے لیے انتہائی حساس اور اہم ترین معاملہ ہے جب کہ کچھ روز قبل چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ چین اپنے وعدے پر قائم ہے کہ تائیوان میں مداخلت سے باز نہ آنے پر امریکا کو ’’بھاری قیمت‘‘ ادا کرنا پڑے گی۔ اس لیے چین کی جانب سے بعض امریکی حکام پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔

واضح رہے کہ چین، تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے جب کہ تائیوان خود کو آزاد، خود مختار اور جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ رکھتا ہے۔ چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں جب کہ تائیوان اقوام متحدہ کا رکن ملک نہیں ہے۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں