301

عمران خان بابائے قوم قائد اعظم کے بعد پاکستان کے بڑے لیڈر ثابت ہوئے ہیں: سابقہ سیکریٹری اطلاعات و سینئر رہنماء نیک پروین

گلگت(پ ر)پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان خواتین ونگ کی سابقہ سیکریٹری اطلاعات و سینئر رہنماء نیک پروین نے کہا ہے کہ عمران خان بابائے قوم قائد اعظم کے بعد پاکستان کے بڑے لیڈر ثابت ہوئے ہیں، ان کی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب میں دنیا کو باور کروایا ہے کہ اگر خطے میں موجودہ صورت حال پر دنیا دیان نہیں دے گی تو مستقبل قریب انتہائی تابناک ہے جس کا آگ نہ صرف ان دونوں ممالک میں رہے گا بلکہ پورے دنیا میں پھیل جائے گا۔انہوں نے ہفتہ کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں عمران خان کی ویژن اور قائدانہ صلاحیتوں سے متاثر ہوکر لوگ جوق در جوق پارٹی میں شامل ہورہے ہیں جس کہ وجہ سے جی بی کے سابقہ و موجود حکمران شدید زہنی اضطراب کا شکار ہیں۔

تحریک انصاف کے صوبائی صدر سید جعفر شاہ سمیت تمام کابینہ کے ممبران کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے جی بی کے ہر ضلع سے بڑی بڑی وکٹیں گرائی جارہی ہے اورحکمران جماعت ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ہاتھ میں کچھ نہیں آرہا ہے جس کی وجہ سے یہ لوگ پارٹی رہنماؤں کے حوالے سے اٹ پٹانگ بیانات دے کر اپنے دل کو اورچند چیلوں کو دیلاسہ دینے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔تحریک انصاف اور عمران خان کے نظریات رویتی سیاست نہیں بلکہ یہ ایک نظریے اور مشن کا نام ہے، وہ نظریہ اور مشن اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ، دنیا کے سامنے پاکستان کی شہریوں کے مورال میں اضافہ،کرپٹ اور چوروں سے لوٹی گئی پیسے کو واپس لانا، غریب اور امیر میں تفرقہ ختم کرکے برابری کا سلوک کرنا اور پاکستان کے ہر شہری کو خوشحال بنانا اس مشن کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا گلگت بلتستان میں حکومت بنتے ہی چور دروزوں سے گھس سرکاری وسائل لوٹنے اور سرکاری نوکریاں حاصل کرنے والوں کیلئے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہوجائیں گے۔

ہر طرف میرٹ ہی میرٹ کی بات ہوگی اور کسی غریب کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیا جائے گا۔ گلگت بلتستان کی حکومت کی غلط پالیسی، کرپشن اور میرٹ کی پامالی کی وجہ سے یہان کا نوجوان طبقہ فرسٹیشن کا شکار ہورہا ہے اور اسی فرسٹیشن کا غصہ سوشل میڈیا پر نکال رہا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت کی غلط پالیسیاں اور اپنی بندوں کو نوازنے کی پالیسی ہے۔ یہ لاوہ آج کا نہیں بلکہ سابقہ پیپلزپارٹی کے دور سے چلتا آرہا ہے، ان کے دور میں بھی سرکاری دفاتر بالخصوص محکمہ ایجوکیشن سمیت دیگر محکموں میں میرٹ کی دھجیاں اڑھائی گئی اور موجودہ دورہ حکومت میں ہر محکمے میں ایک سائنٹفک انداز میں کرپشن کی جارہی ہے جس کہ وجہ سے عام لوگوں تک کرپشن کی اطلاعات نہیں مل پارہی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں