385

کیا ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ہوا اتحاد؟ شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں کس اہم نقطے پر ہوئی بات چیت؟

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے درمیان اہم ترین ملاقات ہوئی ہے جس دوران اسیر منتخب اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر اور مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق شہبازشریف اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیا ن ملاقات لاہور میں ہوئی جس کے بعد ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں نے ملکی صورتحال پر غور کیا ہے اور حکومت پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے ، حکومتی معاشی بدانتظامی نے مہنگائی برپا کی جب کہ حکومت نے ملک کوعالمی سطح پرتنہا کردیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت یواین ہیومن رائٹس کونسل میں 16 ووٹ بھی حاصل نہ کرسکی، (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی سمجھتی ہے حکومت کوگھر بھیجنا ضروری ہوگیا ہے کیونکہ حکومت عوام کا اعتماد اورمینڈیٹ کھوچکی ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیریں رحمان کا کہناتھا کہ تقریرکرنا ہروزیراعظم کا فرض ہوتا ہے، وزیراعظم اقوام متحدہ کی 11 قراردادیں پڑھ کرسناتے، مودی نے دیکھتے دیکھتے کشمیر ہڑپ کرلیا،مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی، روزانہ منی بجٹ آرہے ہیں، تمام جماعتیں اپنی اپنی میٹنگز کررہی ہیں اور چاہتے ہیں اپوزیشن میں کوئی دراڑ نہ ہو۔

دونوں پارٹی کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، نوید قمر،سینیٹر مصطفی نواز کھوکھراور نیئر بخاری تھے جب کہ ملاقات میں شہباز شریف کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق ،مرتضی جاوید عباسی، رانا تنویر،امیر مقام اور مریم اورنگزیب موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں