254

وزیر اعظم پاکستان کی گلگت بلتستان میں تقریر انتہائی مایوس کن رہی: گلگت قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی

گلگت(بیورو رپورٹ)گلگت قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر) محمد شفیع نے کہا ہے وزیر اعظم پاکستان کی گلگت بلتستان میں تقریر انتہائی مایوس کن رہی. گلگت بلتستان کی آزادی کے دن گلگت آئے اور گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے ایک جملہ کہنے کی ہمت تک نہیں کی. عمران خان کی گلگت میں تقریر کے بعد اب یہ ثابت ہوگیا کہ اس کی ڈور بھی کسی اور کے ہاتھ میں. یہ بھی دوسرے وزیر اعظموں کی طرح ایک کٹ پتلی وزیر اعظم ہے.آزادی کے دن گلگت ضرور آئے مگر گلگت بلتستان کو لوٹنے والی مسلم لیگ ن کی حکومتی کابینہ سے ملے گلگت بلتستان اسمبلی کو مکمل نظر انداز کر دیا. شاہی پولو گراونڈ میں جو عوام جمع ہوئی تھی وہ عمران خان کی تقریر سننے یا اسے دیکھنے نہیں آئے تھے بلکہ ایک امید لے کر آئے تھے آپ کی تقریر سننے کے بعد ناامید ہو کر واپس گهروں کو لوٹے.

عمران خان گلگت بلتستان کے عوام کا دل جیت نہیں سکے. انہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی گلگت میں عوامی اجتماع سے مایوس کن تقریر کے رد عمل میں میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام عمران خان سے بڑے توقعات رکھ رہے تھے کہ وہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے کوئی اعلان کرینگے مگر عمران خان نے بھی گلگت بلتستان کی عوام کو مایوس کر دیا.صرف مبارکبادی دینے کے لیے ہی آنا تھا تو اسلام آباد میں بیٹھ کر ہی مبارکبادی دیتے. گلگت میں آکر مسلم لیگ ن کی کابینہ سے ملاقات کرنا اور گلگت بلتستان اسمبلی کو نظر انداز کرنا اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان بھی ان سے ملے ہوئے ہیں اور ان چوروں اور لٹیروں کو سپورٹ کر رہے ہیں.

انہوں نے مذید کہا ہے عمران خان کی تقاریر سن کر گلگت بلتستان کے عوام گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے عمران خان کو آخری امید سمجھتے تھے اور وہ آخری امید بھی آج دم توڑ گئی. اب گلگت بلتستان کی عوام کو اپنی ڈیڑھ ڈیڑھ کی مسجدوں سے نکل کر اور وفاق پرستی سے نکل کر اپنے حقوق کیلئے متحد ہونا پڑیگا. اب عوام کو یہ جان لینا چاہیے کہ نہ عمران خان ہمارا خیر خواہ ہے اور نہ کوئی اور ہمارا خیر خواہ. گلگت بلتستان کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں