245

صوبے کی بھیک نہیں مانگتے ہمیں کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے، متحدہ اپوزیشن

ہم کوئی غلام نہیں کہ ہمارے اوپر آرڈر پر آرڈرز نافذ کئے جائیں،اب اپنے حقوق کا فیصلہیہاں کے عوام اور گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کرینگے،شفیع خان

گلگت(اسپیشل رپورٹر) گلگت متحدہ اپوزیشن گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کیپٹن(ر) محمد شفیع،کاچو امتیاز اور جاوید حسین نے کہا ہے گنڈا پور کو یہ حق کس نے دیا ہے کہ گلگت بلتستان کے بارے فیصلے کرے. گنڈا پور کہتا ہے کہ گلگت بلتستان صوبہ نہیں بن سکتا ہے. ہمیں بہی ان کی نیتوں سے اندازہ ہوا ہے کہ گلگت بلتستان اب صوبہ نہیں بن سکتا مگر یہ گنڈا پور کو اختیار کس نے دیا ہے کہ وہ سیکشن آفیسر سے آرڈر کا ڈرافٹ تیار کرواکر ایک پوری قوم کے اوپر لاگو کرے.ہم بھی ان سے صوبے کی بھیک نہیں مانگتے ہیں ہمیں کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے. ہم کوئی غلام نہیں کہ ہمارے اوپر آرڈر پر آرڈرز نافذ کئے جائیں. اب اپنے حقوق کا فیصلہ گلگت بلتستان کے عوام اور گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کرینگے. گنڈا پور کے بیان سے یہ اب ثابت ہو گیا کہ وزیر اعلٰی گلگت بلتستان نے ایک دفعہ پھر گلگت بلتستان کی قوم سے غداری کی ہے. نئے آرڈر پر وزیر اعلی اور وزیر قانون گلگت بلتستان کے دستخط موجود ہیں.اگر کوئی آرڈر لاگو ہوا تو ایسا رد عمل دینگے کہ تاریخ یاد رکھے گی.انہوں نے کہا ہے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق متنازعہ حقوق دیے جائیں. بصورت دیگر توہین عدالت کا کیس دائر کرینگے. گنڈا پور جس کشمیر کی بات کرتا ہے اسے انڈیا اپنے ساتھ ملا لیا ہے.انہوں نے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے کشمیر افیرز و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کے بیان کے رد عمل میں میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا کشمیر کے بارے میں وزیر اعظم اور آرمی چیف بار بار اقاوام متحدہ سے مطالبہ کرتے نظر آرہے ہیں کہ کہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حقوق دیے جائیں. ہم وزیر اعظم اور آرمی چیف کے ان بیانات کو سراہتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں گلگت بلتستان کو بہی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حقوق دیے جائیں.ہمارے اوپر کیوں کیوں آرڈرز مسلط کیئے جا رہے. اقوام متحدہ کے فیصلے کی روشنی میں کشمیر کو 1948 میں جو سیٹ اپ دیا ہے وہ ہمیں بھی دیں. گلگت بلتستان کی قوم اب کسی آرڈر کو تسلیم نہیں کرے گی. گنڈا پور گلگت بلتستان کے عوام کے جذبات سے نہ کہیلیں. گنڈا پور کی گندی اور وزیر اعلی گلگت بلتستان کی غداری کا جواب گلگت بلتستان کی قوم آئیندہ الیکشن میں دیگی. دونوں پارٹیوں کی ضمانتیں ضبط کروا دینگے. انہوں نے کہا حکومت پاکستان کا دہرا معیار گلگت بلتستان کی قوم کسی صورت برداشت نہیں کریگی. صوبہ نہیں بناتے ہیں تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے یا سپریم کورٹ آف پاکستان کے 7 رکنی بینچ کے فیصلے کے مطابق متنازعہ حقوق دیے جائیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں