288

سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے بڑی خوشخبری سنا دی

جن اداروں نے گزشتہ سال یکم مئی کے بعد لائسنس جاری کیے ہیں وہ حکومتی سبسڈی کے اہل نہیں ہوں گے۔

سعودی حکومت نے صنعتی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنان پر عائد فیسوں سے متعلق واضح کیا ہے کہ جن اداروں نے گزشتہ سال یکم مئی کے بعد لائسنس جاری کیے ہیں وہ حکومتی سبسڈی کے اہل نہیں ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کا کہنا ہے کہ ایسے صنعتی ادارے جنہوں نے لائسنس کا اجرا یکم مئی 2019 بمطابق 25شعبان 1440 ہجری کے بعد کیا ہے وہ کارکنان کی فیسوں میں دی جانے والی سبسڈی کے اہل نہیں ہوں گے۔

سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب کی کابینہ نے گزشتہ سال ایک قانون کی مشروط منظوری دی تھی جس کے مطابق صنعتی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنان پر عائد فیسوں کی ادائیگی حکومتی خزانے سے کی جائے گی۔

کابینہ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ مملکت میں صنعتی اداروں کو سہولت دینے کے لیے پانچ برس تک غیر ملکی کارکنوں پر عائد ماہانہ بنیاد پر فیسوں میں سبسڈی دی جائے گی، فیسوں کی ادائیگی حکومتی خزانے سے کی جائے گی۔

ایسے صنعتی ادارے جہاں غیرملکی کارکنوں کی تعداد سعودیوں سے کم یا برابر ہو انہیں فیسوں میں پانچ برس تک کے لیے رعایت دی جائے گی۔

واضح رہے مملکت میں غیر ملکی کارکنوں پر فیسوں کا نفاذ یکم جنوری 2018 سے کیا گیا تھا جس کے تحت ایسے ادارے جہاں غیر ملکی کارکنوں کی تعداد سعودی کارکنوں کے مساوی ہے ان کے ذمہ فی کارکن ماہانہ 300 ریال کے حساب سے وزارت محنت کے اکاونٹ میں جمع کرانا ہوتی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں