257

حفاظتی اقدامات مکمل، ہسپتالوں میں خصوصی وارڈز قائم کر رہے ہیں، محکمہ صحت

کرونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنی سنسنی خیزی پھیلائی جارہی ہے، کرونا وائرس میں شرح اموات دو فیصد ہے، اعظم خان، ڈاکٹر شاہ زمان

گلگت(جنرل رپورٹر)گلگت بلتستان میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت۔انتظامیہ اور صوبائی حکومت نے تمام تر ضروری اقدامات کیے ہے اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے عوام کو آگاہی دے رہے ہے ایڈیشنل سیکریٹری صحت اعظم، سکریٹری اطلاعات فدا حسین، ڈائریکٹر صحت اور فوکل پرسن برائے کرونا وا?رس اقدامات ڈاکٹر شاہ زمان نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنی سنسنی خیزی پھیلائی جارہی ہے کرونا وائرس میں شرح اموات دو فیصد ہے اور جن کی عمریں 60 سال سے زائد ہو ان کے لے ذیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تینوں ریجنز میں چار ہسپتالوں کو کرونا آئسولیشن ہسپتالوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے جن میں 30، 30 بیڈڈ کے دوہسپتال (بسین اور دنیور) بلتستان ڈویژن میں بینظیر بھٹو شہید ہسپتال گمبہ اور دیامر ڈویژن میں فیلی ونگ ہسپتال شامل ہے تمام ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں آئسولیشن سنٹرز بناء گئے ہے. انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے علاقے میں تمام حفاظتی انتظامات مکمل کر لئے ہیں. اور اس صورتحال میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا بھرپور تعاون حاصل ہے. انہوں نے کہا کہ گلگت اور دیگر اضلاع کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں بھی خصوصی وارڈز قائم کر دیئے گئے ہیں. ایڈیشنل سیکرٹری صحت اعظم خان نے بتایا کہ ماہ دسمبر سے فروری تک گلگت بلتستان سے 408 افراد زیارت کے لئے ایران گئے. جن میں سے زیارت کر کے واپس آنے والے 173 افراد کا طبی معائنہ کیا گیا جن میں کرونا کے کوئی اثرات نہیں پائے گئے. جبکہ آئندہ دو روز میں ایران سے آنے والے دیگر زائرین سے بھی رابطہ کیا جائے گا تعلمی اداروں کی۔بندش کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے یا مذید بند رکھنے سے متعلق فیصلہ سوموار کے روز کیا جائے گا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں