256

انچارج محمد آباد ہسپتال کا ملازمین کیساتھ رویہ ناقابل برداشت ہے: گلگت قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی

کشروٹ ہسپتال اور بسین میں سہولیات کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز بھی موجود ہیں مگر دنیور ہسپتال بھوت بنگلے میں تبدیل ہوا ہے

گلگت(اسپیشل رپورٹر)گلگت قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کیپٹن(ر) محمد شفیع نے کہا ہے انچارج محمد آباد ہسپتال کا اپنے سٹاف کے ساتھ رویہ ناقابل برداشت ہے. جونیئر سٹاف کو نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر سخت کاروائی ہونی چاہیے. دنیور کے عوام نے انسانی ہمدردی کے طور ہسپتال کو کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص کرنے پر کوئی احتجاج نہیں کیا ہے تو اب حکومت کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہاں پر موجود مریضوں کو سہولیات بھی فراہم کرے. جب سہولیات فراہم کرنے کا وقت ہوتا ہے تو سٹی ہسپتال اور بسین ہسپتال کو فراہم کرتے ہیں اور جب وبائی مرض کے مریض ہوتے ہیں تو محمد آباد دنیور ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے. حکومت کا یہ دہرا معیار سمجھ میں نہیں آرہا ہے. سٹی ہسپتال کشروٹ،بسین ہسپتال اور دنیور ہسپتال کا ٹینڈر ایک ساتھ ہوا تھا. کشروٹ ہسپتال اور بسین میں سہولیات کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز بھی موجود ہیں مگر دنیور ہسپتال اب بھی کسی بھوت بنگلہ سے کم نہیں. جب کرونا وائرس کے مریض کو بسین ہسپتال منتقل کیا تو شدید احتجاج کیا مگر دنیور کے عوام نے کھلے دل سے قبول کر کے انسانیت کی خدمت کی ہے. انہوں نے ان خیالات کا اظہار میڈیا کے لئے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ حفاظتی انتظامات اور حفاظتی وردی کے لئے آواز بلند کرنے والوں کو انچارج محمد آباد ہسپتال نے گالم گلوچ کرکے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے. چیف سیکرٹری گلگت بلتستان انچارج محمد آباد ہسپتال کی گنڈہ گردی کے خلاف نوٹس لیں. کرونا وائرس کے مریضوں کی ڈیوٹی پر معمور سٹاف کو تمام حفاظتی کٹس اور مکمل سہولیات فراہم کئے جائیں.دوسری جانب چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ محمد آباد دنیور 30 بیڈ ہسپتال کو علاقے کے عوام کے لئے فائدہ مند بنائیں. دنیور محمد آباد ہسپتال کسی بھوت بنگلے سے کم نہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں