تفصیلات کے مطابق مورخہ 10مارچ 2020کو ڈپٹی کمشنر سکردو خرم پرویزکی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس ایس پی سکردو، اے سی سکردو، صدر رینٹ اے کار اور تمام ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے نمائندہ گان نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکاء نے حالیہ کوسٹر حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کی ضیاع پر گہرے دُکھ کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر نے حالیہ روندو کوسٹر حادثے پر نوٹس لیتے ہوئے تمام ٹرانسپورٹ کمپنیوں اور رینٹ اے کار مالکان کو سختی سے ہدایات جاری کئے کہ وہ بغیر پرمٹ اور کمیشن کے گاڑیوں کو سکردو تا راولپنڈی چلانے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، اگر خلاف ورزی کرنے کی صورت میں اُسے ضبط کیا جائے گا۔ اور ہر گاڑی میں کنٹریکٹر کے علاوہ دو ڈرائیور رکھنے کا پابند ہوگا، گاڑیوں میں سیٹ بائی سیٹ کے حساب سے مسافروں کوبٹھایا جائے گا، فولڈنگ سیٹ استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی، اور تمام کمپنیوں کومسافروں کی انشورینس کرنا لازم قرار دی گئی۔نیز تمام کمپنی اپنی گاڑیوں کی فٹنس VICSسے سرٹیفکیٹ شدہ ہو اگر VICSسے گاڑی کی فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں گاڑی کو چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ڈپٹی کمشنر نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ سکردو، گلگت اور راولپنڈی روٹ پر چلنے والے تمام ٹرانسپورٹ اور رینٹ اے کار مالکان کمپنی کی رجسٹریشن، گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفکیٹ، روٹ پرمٹ، ڈرائیونگ لائسنس، آورلوڈنگ، لائٹس وغیرہ کی موجودگی کو یقینی بنائیں گے اگر ان چیزوں میں غفلت برتنے والے کمپنی کے گاڑیوں کو بند کیا جائے نیز تمام گاڑیاں بس سٹینڈ سے نکلنے سے دو گھنٹہ پہلے MVEسے چیک کرنے کے بعد روانہ کرنے کا پابند ہوگا۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ تمام ٹرانسپورٹ کمپنی اپنے تمام ڈرائیورز کی فہرست ایس ایس پی سکردو کو فراہم کرینگے، ایس ایس پی ڈرائیوروں کی فٹنس اور ڈرائیونگ ٹیسٹ لیا جائے گا اور ڈرائیور تمام قانونی تقاضوں پر پورا اترنے کی صورت میں گاڑی چلانے کی اجازت ہوگی۔