164

اپوزیشن کا کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ، سیاسی قائدین اسٹیج پر موجود

کراچی: حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم آج کراچی میں اپنی عوامی طاقت کا مظاہرہ کررہا ہے، باغ جناح میں سیاسی کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، خطاب کے لیے مریم نواز، بلاول، اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر سیاسی قائدین اسٹیج پر پہنچ چکے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا دوسرا سیاسی و عوامی طاقت کا مظاہرہ آج کراچی باغ جناح میں ہورہا ہے جس میں ملک بھر سے کارکنان شرکت کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی میزبانی میں پنڈال سج گیا ہے، پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل، انس نورانی، محمود خان اچکزئی، میاں افتخار، شاہد خاقان عباسی  اور دیگر قائدین اسٹیج پر پہنچ چکے ہیں۔

عمران خان کو لانے والوں کو اندازہ ہوگیا کہ یہ گھوڑا دوڑنے والا نہیں، انس نورانی

جلسے سے سب سے پہلے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی کے سربراہ شاہ اویس نوارنی نے کہا کہ کے وزیراعظم کے چہرے کی گھبراہٹ دیکھی ہے، دوسال قبل جو لوگ انہیں لے کر آئے وہ خوش تھے کہ گھوڑا میدان میں دوڑے گا مگر اب انہیں اندازہ ہوگیا ہے کہ یہ گھوڑا نہیں چلے گا، نواز شریف کو جیل میں بھیجنے کی بات کرنے والے نے نصیراللہ بابر کے ساتھ لندن جاکر الطاف حسن کو لانے کا وعدہ کیا جو پورا نہ ہوا، گرین لائن پروجیکٹ اس لیے تعطل کا شکار ہے کہ اس پر تختی نواز شریف کی لگی ہوئی ہے۔

سب سے بڑی کرپشن عوام کے ووٹ تبدیل کرنا ہے، پروفیسر ساجد میر

جمیعت اہل حدیث کے امیر پروفیسر ساجد میر نے خطاب میں کہا کہ سب سے بڑی کرپشن عوام کے ووٹ کو تبدیل کرنا ہے، یہ ڈاکوؤں جیسی حرکت ہوئی ہے اور اس کے پیچھے وہی لوگ ہیں جن کا ذکر نواز شریف نے کیا تھا، اس ملک میں کشمیر تو فتح نہیں کیا گیا مگر اپنے ہی عوام کو فتح کرنے کی کوشش کی گئی، ریاست مدینہ کے حکمران تو بھوک سے مرتے کتے کے بھی ذمہ دار تھے لیکن اس وقت لوگوں کی جان مال اور عزت محفوظ نہیں اب حالت یہ ہے کہ تحریک انصاف کے ورکرز بھی پریشان ہیں۔

پنڈال میں 50 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں

جلسے کے لیے پنڈال میں 50 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں، جلسہ گاہ کے پانچ مرکزی دروازے ہیں جس میں تین مردوں کے لیے، ایک خواتین اور ایک دروازہ مرکزی قائدین کی آمدورفت کے لیے مختص ہے۔ جلسہ گاہ میں تمام جماعتوں کے پرچم اور خیر مقدمی بینر آویزاں کیے گئے ہیں۔

پیپلز پارٹی رہنماؤں کے مطابق جلسہ گاہ میں ساؤنڈ اور لائٹنگ کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جلسے کا اسٹیج کنٹینر سے بنایا گیا ہے جو 20 فٹ اونچا، 160 فٹ چوڑا اور 160 فٹ لمبا ہے۔ جلسہ گاہ میں پیپلز پارٹی کے 15 سو ورکرز ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جس میں اندرونی سیکیورٹی کے علاوہ ٹریفک کنٹرول، پانی پلانے، کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے اور دیگر امورکی انجام دہی شامل ہے۔

PDM Karachi 18 Oct jalsa

جلسہ گاہ میں خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کی گئی ہے جہاں پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی ورکرزڈیوٹی انجام دے رہی ہیں۔ جلسہ گاہ کے اطراف انتظامیہ کے ساتھ مل کر پارکنگ اور سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور مختلف قافلوں کی آمد کے لیے مختلف روٹ کا تعین کیا گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں داخلے سے پہلے تمام داخلی گیٹ پر واک تھرو گیٹ رکھے گئے ہیں۔ جلسے کے اسٹیج پر مرکزی اسکرین کے ساتھ 80 فٹ طویل اور 80 فٹ چوڑی ایس ایم بی اسکرین نصب کی گئی ہے۔

جلسہ گاہ کے اطراف سڑکوں پر بھی ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے جلسہ گاہ میں پانی اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ جلسے سے مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف کا ویڈیو لنک خطاب متوقع ہے تاہم سابق صدر آصف علی زرداری بھی علیل ہونے کی وجہ سے جلسے میں شریک نہیں ہوں گے اور ان کے ویڈیو لنک خطاب کا بھی امکان نہیں۔

سیکیورٹی کے لیے 4800 پولیس افسران و اہلکاروں تعینات

دریں اثنا کراچی پولیس نے جلسے کی سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے۔ پولیس ترجمان کے مطابق باغ جناح میں آج 4 ہزار 800 سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سیکیورٹی میں 30 سینئر پولیس افسران کے سوا 65 ڈی ایس پیز، 870 سب انسپکٹر اور اے ایس آئی  جب کہ 3 ہزار 740 پولیس اہلکار شامل ہیں۔

بشکریہ ایکسپریس نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں