اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ کراچی واقعے پر پاک فوج نے تو اپنے افسران کیخلاف ایکشن لے لیا اب سندھ پولیس بھی بغاوت کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کرے۔
شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مزار قائد کی بے حرمتی پر بہت سے شہری مشتعل تھے، اگر پولیس بروقت مقدمہ درج کرلیتی تو حالات اتنے پیچیدہ نہ ہوتے، عوام کا رینجرز پر دباؤ آیا تو انہوں نے آئی جی سے رابطہ کیا اور کہا کہ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو معاملہ پیچیدہ ہوجائے گا، اس معاملےپر فوج نے اپنے فیصلے لے لیے جس کی ہم قدر کرتے ہیں، اس بات کو سراہتے ہیں کہ پاک فوج کا خود احتسابی کا عمل حرکت میں آیا اور انہوں نے اپنے 2 افسران کو عہدوں سے ہٹادیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی جی سندھ واقعہ؛ رینجرز اور آئی ایس آئی کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ سندھ حکومت بھی اس بات کی ذمہ دار ہے اور اسے ایکشن لینا چاہیے کہ وہ کیا واقعات تھے کہ سندھ پولیس افسران نے ڈیوٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، اب سندھ حکومت نے ثابت کرنا ہے کہ وہ بھی قانون کی حکمرانی کو نافذ کریں گے تاکہ احساس پیدا ہو کہ ڈسپلن اور احتساب ہر جگہ ہے، سندھ حکومت نے بتانا ہے کہ کیا ان کی پولیس اور آئی جی سندھ بھی اپنے ان افسران کے خلاف انکوائری کریں گے جنہوں نے ایک قسم کی بغاوت کردی تھی۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز