226

سند کے حصول کے بعد آپ عملی زندگی کی طرف رُخ کرچکے ہیں فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل جواد احمد

سکردو . بلتستان یونیورسٹی کے چوتھے کانووکیشن میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل جواد احمد نے کہا کہ فارغ التحصیل طلباء وطالبات آج سے اُن لوگوں میں شامل ہوگئے جن کو تعلیم یافتہ کہا جاتا ہے۔ سند کے حصول کے بعد آپ عملی زندگی کی طرف رُخ کرچکے ہیں۔


اپنے دل کو کبھی ہارنے مت دیں۔ ہمیشہ کوشش اور محنت کو اپنا شیوہ بنالیں۔ فارغ التحصیل طلباء و طالبات کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے فورس کمانڈر نے کہا کہ جو چیز اللہ نے آپ کےلئے رکھی ہے اُسے کوئی نہیں چھین سکتا اور جو چیز آپ کے دسترس میں نہیں اُس کو دُنیا کی کوئی طاقت عطاء نہیں کرسکتی۔ اپنے بڑوں کےلئے کام کریں، ملک کےلئے کام کریں اور معاشرے کےلئے کارآمد بنیں۔ اُنہوں نے کہا کہ یقیناً ڈگری کا حصول بڑی کامیابی ہے لیکن آپ کے سامنے کامیابی کا ایک اور زینہ بھی موجود ہے اور وہ اخلاق و اقدار کی پاسداری ہے، غلطیوں اور کوتاہیوں سے مت گھبرائیں، یہ سیکھنے اور سیکھانے کا باعث بنتی ہیں۔ طلباء و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے میجر جنرل جواد احمد نے کہا کہ پیشہ ورانہ زندگی میں بعض اوقات انسان کے سامنے دو راستے درپیش آتے ہیں۔ ایک خود انسان کی دیرینہ خواہش کی تکمیل اور دوسرا فرضِ منصبی کی تکمیل۔ ملک و قوم سے محبت رکھنے والا انسان ہمیشہ فرضِ منصبی والا راستہ اختیار کرتا ہے۔ اکثر لوگ کامیابی کا راستہ دولت کا حصول سمجھتے ہیں جبکہ کامیابی یہ ہے کہ اِنسان پیشہ ورانہ زندگی کو پیشِ نگاہ رکھے۔اُنہوں نے فارغ التحصیل طلباء و طالبات ، والدین اور اساتذہ کو مبارک باد پیش کی۔ خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے وائس چانسلر بلتستان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی مختصر سی تاریخ میں مسلسل چوتھا کانووکیشن منعقد کررہی ہے جس کی نظیر پاکستان کی تعلیمی تاریخ میں نہیں ملتی۔ یونیورسٹی کی ترقی کےلئے ہم نے مقامی دانشوروں اور صاحبِ کتاب لوگوں سے معاونت لی اور اُنہوں نے بلا معاوضہ ہماری رہنمائی کی۔یہ لوگ ہماری ثقافت کے سفیر ہے۔ ہم نے پورے پاکستان میں بلتستان یونیورسٹی کی پہچان کروائی اور بھرپور پذیرائی ملی۔ ہمارے لئے یہ بات باعثِ فخر ہے کہ ہماری یونیورسٹی کے پانچ اسکالر عالمی سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہوچکے ہیں۔ وائس چانسلر نے چوتھے کانووکیشن میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے پر فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل جواد احمد قاضی کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء بلتستان یونیورسٹی کے چوتھے کانووکیشن میں ۷۳ طلباء و طالبات کو اسناد عطا کی گئیں۔ ایم ایجوکیشن، ایم بی اے، بی بی اے، بی ایس انگلش اور بی ایس کمپیوٹر سائنس کے طلباء وطالبات اُن خوش نصیبوں میں شامل تھے۔ علاوہ ازیں گیارہ طلبہ کو میڈلز دیئے گئے۔ گولڈ مڈل حاصل کرنے والوں میں صائمہ علی (ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)، محمد عقیل (بزنس مینجمنٹ )، مبشر حسن (ایم اے لینگویجز اینڈ کلچرل اسٹیڈیز)، احمد نواز (بی ایس لینگویجز اینڈ کلچرل اسٹیڈیز) شامل ہیں۔ جبکہ سلور اور براؤنز میڈلز حاصل کرنے والوں میں صدیقہ بتول، ساجدہ ، محمد ساجد، جمیل احمد،مہرالنساء عزیز، شاہد حسین شامل ہیں۔ واضح رہے کہ بلتستان یونیورسٹی کا یہ چوتھا کانووکیشن تھا، تقریب میں طلبہ کے والدین کے علاوہ وزیر تعلیم گلگت بلتستان راجہ اعظم خان، وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان، بلتستان یونیورسٹی سینیٹ کی ممبر کلثوم فرمان، سینیٹ ہی کی ممبر میڈم سمیرا، نامور مورخ و ادیبa یوسف آبادی، حسن حسرت، خواجہ قاسم نسیم، قاسم بٹ، نامور قانون دان یاسین ایڈوکیٹ، مولانا ابراہیم خلیلؔ، مولانا محسن، شیخ علی نوریؔ، پریس کلب کے عہدیداران اوربلتستان یونیورسٹی کے تمام فیکلٹی ممبرز نے شرکت کی۔ جامعہ کے چوتھے کاونوکیشن کے کنونئیر کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم خان تھے کامیاب کاونوکیشن کے انعقاد پر وائس چانسلر جامعہ بلتستان ڈاکٹر محمد نعیم خان اور رجسٹرار وسیم اللہ جان نے کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم خان اور تمام انتظامیہ کو مبارکباد پیش کی ،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں