148

اگلے 5سال میں جی بی کی شرح خواندگی 60فیصد تک لے جانے کا کا ہدف مقرر) شعبہ تعلیم کی ترقی اولین ترجیح ہے، وزیر اعلیٰ

پہلی دفعہ مڈل سکول کے بچوں و بچیوں کیلئے ٹرانسپورٹیشن وظیفہ مقرر کیا گیا ہے، اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے خصوصی منصوبے شروع کئے گئے ہیں، خالد خورشید
نئے تعمیر شدہ سکولوں کے PC-4s کی منظوری کے لئے بھرپور کوششیں کی ہیں،گلگت بلتستان میں بہترین انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے، بیان

گلگت (رہبر نیوز)وزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید نے خواندگی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے اہم پیغام میں کہا ہے کہ خواندگی کسی بھی معاشرے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے انتہائی ناگزیر ہے بلخصوص تخفیف غربت کیلئے خواندگی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ تعلیم کی طرف رجحان دوسرے صوبوں سے بہتر ہونے کے باوجود گلگت بلتستان کے زیادہ تر اضلاع میں شرح خواندگی قوم سطح سے کافی کم ہے۔ شعبہ تعلیم ہماری حکومت کے اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس کیلئے ہماری حکومت نے ترقیاتی و ریگولر بجٹ کا ایک بڑا حصہ اس شعبے کیلئے مختص کیا ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ مڈل سکول کے بچوں و بچیوں کیلئے ٹرانسپورٹیشن وظیفہ مقرر کیا گیا ہے۔ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے خصوصی منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔ مفت کتابوں کی فراہمی کیلئے مختص بجٹ کو بڑھایا گیا ہے۔ نئے تعمیر شدہ سکولوں کے PC-4s کی منظوری کے لئے بھرپور کوششیں کی ہیں۔ سرکاری سکولوں میں ECD سینٹر کا خصوصی منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں کرونا نے درس و تدریس کے عمل کو بڑی طرح متاثر کیا ہے۔ اس سے نمٹنے کیلئے دنیا آن لائن و ڈیجیٹل لرننگ کی طرف راغب ہورہی ہے۔ ہماری حکومت بھی گلگت بلتستان میں بہترین انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے جو گلگت بلتستان کے کونے کونے میں ڈیجیٹل لرننگ کی سہولیات یقینی بنانے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ اگلے 5 پانچ سالوں میں گلگت بلتستان کی شرح خواندگی کو 53 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد تک لیجانا ہمارا اہم ہدف ہے جس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں