177

شر پسند ٹولہ ملک میں امن وامان کی فضا کو خراب کرنا چاہتا ہے، ہیت آئمہ جماعت

علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر پابندی لگانے اور بھیجا ایف آئی آر کاٹنے کو ملک کی سلامتی کے خلاف ایک گہری سازش سمجھتے ہیں
شیعہ نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لے کر اس یونیورسٹی میں موجودہ کالی بیڑیوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے

گلگت(پ،ر) موجودہ ملکی و علاقائی مسائل کے حوالے سے ہیئت آئمہ جماعت گلگت کا ایک اہم اجلاس آج مورخہ 9 ستمبر 2021 بروز جمعرات مرکزی امامیہ جامع مسجد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں علمائے کرام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی اجلاس کے اختتام پر متفقہ طور پر اعلامیہ جاری کیا گیا یاد رہے کہ ایک سازش کے تحت ملک عزیز پاکستان کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کے لئے کچھ تکفیری اور شر پسند ٹولے شیعہ عقائد کے خلاف غلط زبان استعمال کی تاکہ ملک میں فرقہ واریت کی آگ پھیل جائے اور امن و امان تباہ ہو جائے۔ یہ اجلاس حکومت وقت سے تقاضہ کرتا ہے کہ ان تعصب پرست اور انتہا پسند گروہ جو فرقہ واریت کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے ملکی قوانین کے مطابق فوری گرفتار کرکے قرار واقعہ کی سزا دی جائے۔ اتحاد بین المسلمین کے داعی ممتاز عالم دین اور بین الاقوامی شخصیت علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر پابندی لگانے اور بھیجا ایف آئی آر کاٹنے کو ملک کی سلامتی کے خلاف ایک گہری سازش سمجھتا ہے اور ایسے اقدامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لیتے ہوئے آئید پابندی اٹھائی جائیں۔ ملک میں دہشت گرد آزاد ہیں آئے روز فورس کے جوان اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ان دہشت گردوں کے خلاف موثر کاروائی کرنے میں حکومت تاحال ناکام نظر آرہی ہے کوہستان, لولوسر اور چلاس کے حوالناک واقعات میں سینکڑوں شیعہ افراد کو بے دردی سے شہید کیاگیا آج تک اصلی قاتلوں کو حکومت گرفتار کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور جو گرفتار ہوئے تھے ان کو بھی رہا کیا گیا ہے جب کہ ملت جعفریہ کے بے گناہ اسیرا ایک عرصے سے پابند سلاسل ہیں انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوراً چودہ بے گناہ اسیروں کو فی الفور رہا کیا جا? کرے بصورت دیگر آغا سید راحت حسین الحسینی کے حکم پر اسرا کی رہائی کے لیے چہلم امام حسین علیہ السلام پر احتجاج کرینگے۔ قراقرم یونیورسٹی کے اندر ایسے شرمناک واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جن پر انتظامیہ نے پردہ پوشی کی بھرپور کوشش کی ہے ایک دفعہ پھر اپنے کرتوتوں کو چھپانے کیلئے یوم حسین? کو بنیاد بنا کر یونیورسٹی بند کر دی گئی ہیں حالانکہ مشاورت نشست میں ہر مکتبہ فکر کے لوگ موجود تھے ہم انتظامیہ سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعہ نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آر کو واپس لے کر اس یونیورسٹی میں موجودہ کالی بیڑیوں کے خلاف قانونی کاروائی کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں