145

گلگت میں یوم حسین ؑ کا اجتماع/تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت،مذہبی سیاسی شخصیات، صوبائی وزراء ،اعلی حکومتی عہدیداران اور ہزاروں کی تعداد میں عوام نے احتجاج میں شرکت کرکے امام عالیٰ مقام سے عقیدت کا اظہار کیا

سنی شیعہ، اسماعیلی اور نوربخشی کے مابین  مشترکات زیادہ اختلافات کم ہیں ہم مشترکات لیکر آگے بڑھیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم تفرقے میں آجائیں،آغا راحت حسین
حسین ہم سب کا محور و مرکز ہے،حسین کا پیغام اتحاد بین المسلمین ہے،حسین کو سمجھے بغیر اسلام و قران کو نہیں سمجھا جاسکتا ہے، الواعظ فدا علی، الحاج آدم شاہ، جعفر سبحانی و دیگر کا خطاب

گلگت(جنرل رپورٹر)گلگت مرکزی انجمن امامیہ گلگت بلتستان کے زیر اہتمام صوبا?ی حکومت اور لوکل انتظامیہ کے تعاون سے دادی جواری پارک میں یوم حسین بعنوان ”حسین سب کا”عقیدت و احترام سے کے ساتھ منایا گیا تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما۔ شعرا اور منقبت خواہوں سمیت سیاسی مذہبی شخصیات۔ صوبا?ی وزرا اور اعلی حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی شعراء نے امام عالی مقام کے شان میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔یوم حسین کے بڑے اجتماع سے امام جمعہ والجماعت سید آغا راحت حسین الحسینی نے خطاب کرتے ہو? کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اہلبیت کی محبت و مودت  کو مسلمانوں پر فرض کیا ہے اور اس حوالے سے نبی اکرم نے اپنے ارشادات اور عمل کے زریعے بتا دیا ہے تمام مسلمانوں کے عقیدے کے مطابق جو شخص نماز میں   درودہ پاک  نہ پڑھے اس کی نماز ہی قبول نہیں، مسلمانوں کے چاروں بڑے فرقوں سنی شیعہ، اسماعیلی اور نوربخشی کے مابین  مشترکات زیادہ اختلافات کم ہیں ہم مشترکات لیکر آگے بڑھیں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم تفرقے میں آجائیں اور منتشر ہو جائیں اور  پھر دشمن ہمیں آپس میں لڑاکر  کامیاب  ہو جائے جب ہمارا نبی ایک، قرآن ایک کعبہ ایک  تو پھر اختلاف کیسا  آغا راحت نے مزید کہا کہ میں نے بہت پہلے ہی کہ دیا ہے کہ علاقے میں تمام مسلک کے اتحاد کے لئے عید کی نماز ایک سال ملکر اہلسنت کے عید گاہ میں اور دوسرا شعیہ عیدگاہ میں ادا کی جائے ایک جمعہ کی نماز مل کر امامیہ مسجد میں اور دوسری مرتبہ اہلسنت مسجد میں ادا کریں   ہم باہمی اختلافات کو ختم کرکے ہی دین و دنیا میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں شعیہ امامیہ اسماعیلی کے عالم دین و مذہبی اسکالر الواعظ فداعلی ایثار نے یوم حسین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسین ہم سب کا محور و مرکز ہے محمد مصطفی ہم سب کی آن۔شان۔جان ہے اور حسین بھی ہم س کی آن شان اور جان ہے امام حسین نے اپنے الٰ و عیال اور اصحاب کے ساتھ قربانی دے کر دین اسلام کو قیامت تک ذندہ رکھا ہے اگر حسین یذید کے ہاتھ پر بیعت کرتا تو دنیاوی مفادات حاصل ہوتے لیکن امام حسین کو دین اسلام کی بقا کے لیے یہ ناگوار تھا امام حسین نے یذید کی بیعت نہ کرکے قیامت تک اصل دین اسلام کو قیامت تک ذندہ رکھا سلام ہو امام حسین اور ان کے اصحاب پر جنہوں نے اپنی جانیں دے کر دین اسلام کی ابیاری کی استعماریت کو شکست دینے اور دین اسلام کی حفاظت کے لیے امام حسین اور شہدا? کربلا کے نقش قدم پرچلنا ہوگا اور امت واحدہ بن کر دین اسلام کی سربلندی کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا حسین تمام مسلمانوں کے عقیدوں کے مرکز ہیں جس طرح نبی اکرم تمام مسلمان کے دل وجان ہیاس طرح امام حسین علیہ سلام بھی ہر کلمہ پڑھنے والوں کے جان ہے امام عالی مقام  نے یزید لعین کی بیت نہ کرکے قیام قیامت تک بین نو انسان پر احسان کیا آج دینا میں اسوہ حسینی اپنانے  ظلم کے خلاف شہدائے کربلا کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے دیامر تانگیر سے تعلق رکھنے والے الحاج آدم شاہ مسلمان اپس میں بھا?ی بھا?ی ہے حسین کا پیغام اتحاد بین المسلمین ہے قران پاک۔ رسول۔ اہلبیت اور صحابہ سب کے ہیں ہمیں مشترکات کو لے کر اگے چلنا ہوگا سامراجی طاقتیں مسلمانوں کے دشمن ہے اور مسلمانوں میں اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہے مسلمانوں کو اپس میں اتحادو اتفاق پیدا کرکیحسینیت کی پرچار کرنے کی ضرورت ہے نبی اکرم اور اولاد نبی کی قربانیوں کی وجہ سے ہی آج دینا میں اسلام پھیلا ہے دین کی باتیں تو کی جاتی ہیں مگر فرمان نبی اور قرآن پر عمل کرنیکو تیار نہیں جب نبی ایک قرآن ایک اولاد نبی کا حترام بھی ایک ہے  جو اہلبیت کو نہیں مانتے وہ مسلمان کیسے، جس نماز میں اولاد نبی پر درود بھیجے بغیر ان کی نماز نہیں ہوتی ہے تو ان ہستیوں کو مانے بغیر مسلمان مسلمان کیسے ہو سکتے ہیں مسلمانوں کو امام حسین علیہ سلام کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے علامہ شیخ جعفر سبحانی نے یوم حسین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین اسلام کی میراث۔ وارث قران ہے حسین کو سمجھے بغیر اسلام و قران کو نہیں سمجھا جاسکتا ہے اسلام میں سیکولرزام کی گنجا?ش نہیں ہے سیکولرزام نے اسلام کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے تعلیمی اداروں میں نا?ٹ شو و کلچرل شو پر پابندی نہیں لیکن حسین کے پروگرام پر پابندی یہ کیسا اسلامی نظام ہے حسین سب کا ہے لیکن مجھے افسوس ہے یونیورسٹی بند ہے طلبا کا تعلیمی سال ضا?ع ہورہا ہے امام حسین کا ذکر پر آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے جس دن ہم امام حسین کو سمجھے یہاں کوئی شیعہ سنی نہیں رہے گا امام حسین کون ہیں انہوں نے قربانی کیوں   دی اسے سمجھے بغیر اسلام کو سمجھنا مشکل ہے امام حسین کسی کی جاگیر نہیں حسین سے دوری  درحقیقت دین سے نبی سے اور اللہ سے دوری ہے یزید سے امام علی مقام کی جنگ نظام کی تھی یہ کیسے مسلمان ہیں کہ نائٹ شو  تو تعلیمی اداروں میں ہو حسین کا پروگرام ہو تو لڑ جھگڑنے پر اترتے ہیں سنی ہو شعیہ ہو نظام کو سمجھنے کی ضرورت ہے یوم حسین کیاجتماع صدر ہیت علما سید اختر حسین رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان س وقت ظلم و جبر کے شکار ہیں کاش اگر مسلمان نبی اکرم کی حقیقی معنوں میں   پیروی کرتے تو آج پوری دینا میں مسلمانوں کی حکومت ہوتی اور وہ ظلم و جبر کے شکار نہ ہوتے امام حسین مسلمانوں کے درمیان نقظہ اتحاد ہے آغا سید زیشان حیدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں امام حسین علیہ سلام نیمعیار زندگی کا پیغام  دیا انہوں نے کہ کہ امام حسین علیہ سلام نے ظلم کے خلاف اسلام کے بقا کے لئے اپنا ایوان و انصار کی قربانی دی تمام مسلمان حسینی کردار اپنا کر دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کی ضرورت ہے دشمن چاہتا ہے کہ مسلمان فرقوں اور تفرقے میں بڑ کے منتشر ہو جائیں حلق ارباب زوق کے عہدیدار و معروف شاعر جمشید دکھی نے کہا کہ امام حسین علیہ نے دین کی حفاظت کی مگر مسلمانوں آپس کی تفرقے کی وجہ بیت المقدس کو بھی آزاد نہ کر سکے آج مسلمان ایک دوسرے کو مار کر شہید کہتے ہیں یوم حسین کی تقریب میں مقامی انتظامیہ پولیس’ ضلع کونسل’ میونسپل کمیٹی و دیگر اداروں کے اہلکاروں نے فرائض سرانجام دیے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں