141

ڈی آئی جی سے متعلق پوسٹ شیئرکرنے پر صحافی امجد برچہ گرفتار) صحافتی تنظیموں کے احتجاج پر غیر مشروط رہائی

گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹ اور سینٹرل پریس کلب گلگت کی کال پر گلگت بلتستان بھر میں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے
صحافیوں کی درخواست پر چیف کورٹ کے چیف جسٹس نے ایکشن لیتے ہوئے صحافی کی گرفتاری پر کیس آج دس بجے سماعت کے لئے مقرر کردی


گلگت (جنرل رپورٹر) سوشل میڈیا پر ڈی آئی جی گلگت رینچ سے متعلق پوسٹ شیئر کرنے پر مقامی صحافی امجد حسین برچہ کے گھر پر رات گئے پولیس نے چھاپہ مار کر گرفتار کیا جس کے خلاف گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹ اور سینٹرل پریس کلب گلگت کی کال پر گلگت بلتستان بھر میں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے ہوئے،گلگت میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر صحافیوں نے دھرنا دیدیا۔مقامی صحافی کو بغیر کوئی مقدمہ کی گرفتاری کے خلاف صحافیوں کی درخواست پر چیف کورٹ کے چیف جسٹس نے ایکشن لیتے ہوئے صحافی کی گرفتاری پر کیس آج دس بجے سماعت کے لئے مقرر کردی ہے۔دوسری طرف صحافیوں کے شدید احتجاج کے بعد پولیس نے مقامی روزنامے کے بیوروچیف امجد حسین برچہ کو غیر مشروط طور پر رہا کردیا،صحافی کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی دھرنے میں اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈوکیٹ،جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولاناعطاء اللہ شہاب،مسلم لیگ ن کے رہنما ریاض احمد،ٹھیکیدارایسوسی ایشن کے صدر بشیر احمد خان،لائن ڈیپارمنٹ کے صدر اجلال حسین سمیت سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے اظہار یکجہتی کے طور پر شرکت کی اور صحافی کی گرفتار ی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اظہار آزادی کی رائے پر قدغن لگانے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اس علاقے میں لوگ پہلے سے ہی احساس محرومیوں کاشکار ہے یہاں پر ایسی کوئی بھی سوچ نہیں پنپ سکتی ہے لوگوں کی آواز کو دبایا جائے انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کو مقامی صحافی کے پوسٹ پر اعتراض تھا پینل کورٹ کے طے شدہ قوانین کے تحت کاروائی کی جاسکتی تھی زبردستی رات کو گھروں میں گھس کر گرفتا ر کرکے لوگوں کو حراساں کرنے کی کوشش کی بھرپورالفاظ میں مذمت کرتے ہیں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان گلگت بلتستان کوارڈینیٹر اسرارالدین اسرارنے بھی خطاب کرتے ہوئے صحافی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں